اسلام آباد:پارلیمانی سال مکمل ہونے پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس شروع ہوگیا، جس سے صدر مملکت آصف علی زرداری خطاب کررہے ہیں، صدر کا خطاب شروع ہوتے ہی اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا جارہا ہے جس کے باعث ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کر رہا ہے۔
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں ہو رہا ہے، اجلاس کا باقاعدہ آغاز قومی ترانے کے بعد تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کے بعد نعت رسول مقبول ﷺ پیش کی گئی۔
تلاوت کلام پاک اور نعت رسول ﷺ ختم ہوتے ہی اسپیکر قومی اسمبلی نے صدر آصف علی زرداری کو خطاب کی دعوت دی تو اپوزیشن نے شدید نعرے بازی اور شور شرابہ شروع کر دیا۔
صدرمملکت آصف علی زرداری کاپارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس سےخطاب مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنامیرے لیے اعزازہے، ہمیں پاکستان کے بہترمستقبل کیلئےعزم کےساتھ کام کرناہے، ہمیں ملک میں گڈگورننس اورسیاسی استحکام کوفروغ دیناہے،
صدرآصف زرداری نے کہا کہ ہمیں اپنےجمہوری نظام کی مضبوطی کیلئےمل کرکام کرناہے، ملکی معیشت مستحکم ہوئی ہے، مثبت راستے پرچلنےکیلئےحکومتی اقدامات قابل تحسین ہیں، پالیسی ریٹ میں کمی،زرمبادلہ میں ریکارڈاضافہ خوش آئندہے،
ہمیں عوامی خدمت کےشعبےپربھرپورتوجہ دیناہوگی، عوام کی بہبودکےمنصوبوں پرتوجہ مرکوزکرناہوگی، ملک کویکجہتی اوراستحکام کی ضرورت ہے،آصف علی زرداری ملک میں سماجی انصاف کافروغ ضروری ہے،صدرزرداری یکساں ترقی کےخواب کوعملی جامہ پہناناہے، صدرآصف زرداری پسماندہ علاقوں کی ترقی پرخصوصی توجہ دینی ہے، ملک کےٹیکس نظام میں مزیدبہتری لاناہوگی،
قبل ازیں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا ایجنڈا جاری کیا گیا تھا، جس کے مطابق صدر آصف علی زرداری مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے اور حکومت کی ایک سالہ کارکردگی کے حوالے سے اظہار خیال کریں گے۔
ایجنڈے کے مطابق صدر مملکت کے خطاب کے سوا کوئی اور کارروائی اجلاس میں شامل نہیں۔
صدر مملکت کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے بعد اجلاس کو غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردیا جائے گا۔
دریں اثنا صدر مملکت کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے موقع پر اپوزیشن کی جانب سے ممکنہ احتجاج سے نمٹنے کےلیے حکومت نے بھی اپنی حکمت عملی تیار کرلی تھی۔