Wednesday, March 12, 2025
ہومبریکنگ نیوزٹرمپ کے اعلان نے امریکی اسٹاک مارکیٹ کریش کروادی

ٹرمپ کے اعلان نے امریکی اسٹاک مارکیٹ کریش کروادی

نیویارک:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز اعلان کیا کہ میکسیکو اور کینیڈا سے درآمد کی جانے والی اشیا پر 25 فیصد ٹیرف منگل سے نافذ ہو جائے گا، جس سے شمالی امریکہ میں تجارتی جنگ کے خدشات بڑھ گئے ہیں اور مالیاتی منڈیوں میں مندی دیکھی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ کے بیان کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی دیکھی گئی، جبکہ میکسیکن پیسو اور کینیڈین ڈالر کی قدر میں بھی کمی آئی۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’انہیں ٹیرف دینا ہوگا، یا پھر امریکہ میں اپنے کارخانے اور دیگر صنعتیں لگانی ہوں گی تاکہ انہیں کوئی ٹیرف نہ دینا پڑے۔‘

صدر ٹرمپ نے واضح کیا کہ امریکہ منشیات خصوصاً فینٹینائل کی ترسیل کو روکنے کے لیے میکسیکو اور کینیڈا کے ساتھ کسی معاہدے کی گنجائش نہیں چھوڑ رہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ ان ممالک پر جوابی ٹیرف بھی عائد کرے گا جو امریکی مصنوعات پر ڈیوٹی لگاتے ہیں۔

ٹرمپ نے چین پر بھی سخت اقدامات کا اعلان کیا اور کہا کہ چینی درآمدات پر ٹیرف 10 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کیا جائے گا تاکہ فینٹینائل کی مسلسل ترسیل پر بیجنگ کو سزا دی جا سکے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ چین نے غیر قانونی منشیات کے بحران کو کم کرنے کے لیے ”خاطر خواہ اقدامات“ نہیں کیے۔

اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا اور میکسیکو پر لگائے گئے نئے ٹیرف، جو سالانہ 900 ارب ڈالر کی امریکی درآمدات پر لاگو ہوں گے، شمالی امریکہ کی معیشت کے لیے بڑا دھچکہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

ٹرمپ انتظامیہ کے مطابق یہ ٹیرف منگل کو امریکی وقت کے مطابق رات 12:01 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق صبح 10:30 بجے) سے لاگو ہوں گے۔ کینیڈا اور میکسیکو پر 25 فیصد ٹیرف عائد ہوگا، جبکہ کینیڈین توانائی کی برآمدات پر 10 فیصد ٹیرف لگے گا۔

کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانیا جولی نے کہا کہ ’ہم اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔ اوول آفس سے غیر متوقع اور غیر یقینی فیصلے آ رہے ہیں، لیکن ہم اس کا مقابلہ کریں گے۔‘

میکسیکو نے پہلے بھی امریکی ٹیرف سے بچنے کے لیے سرحدی سیکیورٹی اقدامات میں اضافہ کیا تھا اور اب اس نے مزید سخت اقدامات کا عندیہ دیا ہے۔ میکسیکو کی صدر کلاڈیا شینباؤم نے کہا کہ ’ہمارے پاس پلان بی، سی اور ڈی موجود ہے، اور ہم ٹرمپ کے فیصلے کا جواب دیں گے۔‘ تاہم، انہوں نے کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔

امریکی مارکیٹ میں مندی
ٹرمپ کے اعلان کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں گراوٹ دیکھی گئی:

ڈاؤ جونز انڈسٹریل ایوریج 649.67 پوائنٹس (1.48 فیصد) گر گیا۔
ایس اینڈ پی 500 میں 104.78 پوائنٹس (1.76 فیصد) کمی آئی۔
نیسڈیک کمپوزٹ 497.09 پوائنٹس (2.64 فیصد) نیچے چلا گیا۔
گاڑیوں کی صنعت بھی شدید متاثر ہوئی، جنرل موٹرز کے شیئرز 4 فیصد جبکہ فورڈ کے 1.7 فیصد تک گر گئے۔

عوامی ردعمل اور ممکنہ مہنگائی
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیرف کی وجہ سے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے، خاص طور پر گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے سے طلب میں کمی کا امکان ہے۔

ڈیموکریٹک رکن کانگریس سوزان ڈیل بین نے کہا کہ ’یہ ٹیرف امریکی شہریوں کے لیے مہنگائی میں اضافے کا باعث بنیں گے، اور انہیں گروسری، پیٹرول اور دوائیوں پر ہزاروں ڈالر زیادہ خرچ کرنا پڑیں گے۔‘

مزید اقدامات متوقع
ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ کینیڈا سے آنے والی لکڑی کی مصنوعات پر بھی اضافی ٹیرف لگانے کے لیے قومی سلامتی کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، چین سے آنے والے بحری جہازوں پر نئی فیس عائد کرنے اور ڈیجیٹل سروسز ٹیکس عائد کرنے والے ممالک کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔

معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق ٹرمپ کی ”ٹیرف پالیسی“ افراط زر کو بڑھا سکتی ہے اور عالمی معیشت کو کساد بازاری کی طرف دھکیل سکتی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔