سید ذیشان شاہ
@syed_018
آپؓ خلق حیاء میں خاص طور پرممتاز تھے ۔ زید بن حارثؓ کا قول ہے کہ نبی کریم ﷺنے ارشاد فرمایا کہ “عثمانؓ میرے پاس سے گزرے تو مجھ جبرائیلؑ نے فرمایا کہ مجھے ان (عثمانؓ ) سے شرم آتی ہے کیونکہ قوم ان کو قتل کر دے گی “نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جس طرح عثمانؓ اللہﷻ اور اس کے رسول ﷺ سے حیاء کرتے ہیں ویسے فرشتے ان سے حیاء کرتے ہیں ۔حضرت امام حسنؓ سے عثمان غنیؓ کی حیاء کا ذکر آیا تو انہوں نے فرمایا کہ اگر کبھی عثمان غنیؓ نہانا چاہتے تو دروازہ بند کرکے کپڑے اتارنے میں اس قدر شرماتے کہ پشت سیدھی نہ کرسکتے ۔
آپؓ نے حبش اور مدینہ کی ہجرت بھی کی ۔آپؓ شکل وشمائل میں نبی کریم ﷺ سے بہت مشابہہ تھے ۔نبی کریم ﷺ نے قبلِ بعثت اپنی بیٹی رقیہؓ کی شادی حضرتِ عثمانؓ سے کردی تھی۔ جو جنگ بدر کے دن فوت ہو گئیں۔ تو آپﷺنے اپنی دوسری بیٹی ام کلثومؓ کی شادی آپؓ سے کر دی۔اسی لئے آپؓ ذوالنورین کے خطاب سے مشہور ہیں۔ام کلثومؓ بھی ۹ ھجری کو فوت ہو گئیں ۔سوائے عثمانؓ کے اور کوئی شخص دنیا میں ایسا نہیں گزرا جس کے نکاح میں کسی نبی کی دو بیٹیاں رہی ہوں۔
مناسک حج سب سے بہتر حضرتِ عثمانؓ جانتے تھے۔ حضرتِ عثمانؓ چوتھے مسلمان تھے آپؓ سے پیشتر صرف تین شخص اسلام قبول کرچکے تھے۔آپؓ حضرتِ ابوبکرصدیقؓ کی تحریک سے مسلمان ہوئے تھے۔آپؓ صحابہ کرامؓ میں سب سے زیادہ مالدار تھے۔اور سب سے زیادہ سخی اور اللهﷻ کی راہ میں خرچ کرنے والے تھے۔آپؓ حضرتِ رقیہؓ کی سخت علالت کے سبب جنگ بدر میں شریک نہ ہوسکے تھے۔اور نبیِ کریم ﷺ کی اجازت وحکم سے مدینہ منورہ میں رہے تھے۔ جنگ بدر کے مال غنیمت میں سے آپؓ کو اسی قدرحصہ ملا جتنا شرکائے جنگ کو ملا اور نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ عثمانؓ کو اصحاب بدر میں شامل سمجھا جانا چاہیےاسی وجہ سے آپؓ کا اصحاب بدرمیں شمار کیا جاتاہے
مدینہ میں قحط پڑا آپؓ نے تمام محتاجوں کوغلہ دیا۔ مسلمان جب مدینہ منورہ ہجرت کرکے آئے تو وہاں پانی کی سخت قلت تھی۔ ایک یہودی کا کنواں تھا وہ پانی نہایت گراں فروخت کرتاکرتاتھا۔آپؓ نے وہ کنواں اس یہودی سے ۳۵ ہزار درھم کا خرید کر مسلمانوں کے لیے وقف کر دیا۔آپؓ نے کبھی جھوٹ نہیں بولا ۔مسلمان ہونے کے بعد ہر ہفتے ایک غلام آزاد کیا کرتے تھے۔آپؓ نے کبھی اپنے مالدار ہونے پر فخر نہیں کیا اور زمانۂ جاہلیت میں کبھی شراب نہیں پی۔آپؓ حدیثِ نبویؐ کو نہایت عمدگی اور احتیاط سے روایت کرتے تھے ۔آپؓ نے جنگ تبوک کے موقع پر ساڑھے چھ سو اونٹ اور پچاس گھوڑے اللّٰہ کی راہ میں پیش کئے۔ عہدِ جاہلیت میں آپؓ امرائے مکہ میں شمار ہوتے تھے۔
آپؓ صحابہ کرامؓ میں کثرتِ عبادت میں خصوصی شہرت رکھتے تھے ۔ رات بھر کھڑے ہو کر نماز پڑھا کرتے تھے ۔ مسجدِ نبویؐ کے بغل میں ازواجِ مطہراتؓ کے لئے کچھ زمین آپؓ نے اپنے خرچ سے خریدی تھی ۔
فضائل حضرتِ عثمانؓ
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔