اسلام آباد(آئی پی ایس )پاکستان مسلم لیگ کے صدر اور سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ مدارس کی رجسٹریشن کا مسئلہ باہمی مشاورت سے حل کیاجائے، اس حوالے سے مولانا فضل الرحمان کی بات سن کر اسے اہمیت دی جائے، مسئلہ کو طول دینے کی بجائے مثبت سوچ کے ساتھ حل کیاجائے، پاکستان مسلم لیگ کونئے جذبے اور عزم کے ساتھ ازسرنو منظم اور فعال کیاجارہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کوپاکستان مسلم لیگ پنجاب کے منعقدہ ضلعی عہدیداران کے مشاورتی اجلاس میں اپنے پیغام میں کیا۔
پارٹی کی تنظیم نو کے سلسلے میں منعقدہ اس اجلاس میں پارٹی کے ضلعی اور مختلف ونگز کے عہدیداروں نے پارٹی کے چیف آرگنائزر ڈاکٹر محمد امجد کوتنظیمی حوالے سے اپنی سفارشات پیش کیں، کارکنان کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا اورامید ظاہر کی کی قیادت انہیں درپیش مسائل کو فوری طور پر حل کرے گی۔ ڈاکٹر محمد امجد نے اجلاس کے شرکا کو کارکنان کے مسائل کے فوری حل کی یقین دہانی کروائی اور کہا کہ مسلم لیگ ہاس میں جلد ایک رابطہ کار مقرر کیاجائے گا تاکہ پارٹی عہدیداران اور کارکنا ن کی شکایات کا ازالہ کیا جاسکے۔اس موقع پر اپنے ایک پیغام میں چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ دینی مدارس کی رجسٹریشن کا معاملہ اہم اور حساس ہے، اسے باہمی مشاورت سے بآسانی حل کیاجاسکتا ہے،اس ضمن میں مولانا فضل الرحمان کی بات کو سنا جائے اور ان کی رائے کو اہمیت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلے کو مزید الجھانے کی بجائے مشاورت سے حل کیاجائے، اگر اسے مزید الجھایا گیا تو اس کے نتائج اچھے نہیں ہوں گے۔
انہوں نے مثبت سوچ کے تحت اس مسئلے کا حل تلاش کرنے پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی سوچ کافی حد تک مثبت ہے۔ مسئلے کو طول دینے سے یہ تاخیر کا شکار ہورہا ہے جواچھی بات نہیں۔ دینی مدارس کے طلبا کی رجسٹریشن کا معاملہ ہر گز چھوٹا معاملہ نہیں، کیونکہ جہاں رجسٹریشن کے دفاتر ہیں وہاں طلبا کو بہت سی دشواریاں درپیش ہیں۔ چونکہ یہ دفاتر دوردراز علاقوں میں ہیں اس لئے خاص طور پر کے پی کے کے طلبا کو زیادہ مشکلات کا سامنا ہے۔چوہدری شجاعت حسین نے طلبہ کو رجسٹریشن کے سلسلہ میں درپیش مشکلات کے فوری حل کے لئے ایک بہتر انتظام کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے تمام متعلقہ فریقوں پر زور دیا کہ وہ اس مسئلے کے حل کے لئے اپنا اپنا مثبت کردارادا کریں۔ اجلاس میں سانحہ اے پی ایس کے حوالے سے خصوصی دعا کی گئی، شہید بچوں کے والدین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیاگیااور ملک میں ہونے والی دہشت گردی کی مذمت بھی کی گئی۔ اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف سرگرم عمل فورسز کی بھر پور حمایت کا اظہاربھی کیا گیا۔