کابل(سب نیوز )افغانستان کے وزیر برائے مہاجرین خلیل الرحمان حقانی کے دھماکے میں جاں بحق ہونے کے بعد ان کے بھتیجے انس حقانی کا بیان سامنے آگیا۔رپورٹس کے مطابق دارالحکومت کابل میں دھماکا وزارت مہاجرین کی عمارت کے اندر ہوا جس میں خلیل الرحمان حقانی سمیت متعدد افراد جاں بحق ہوئے۔خلیل الرحمان حقانی کے جاں بحق ہونے پر ان کے بھتیجے انس حقانی نے بیان جاری کیا ہے۔ انس حقانی کا کہنا تھاکہ ہمارے خاندان کے سربراہ اور مجاہد وزیر مہاجرین الحاج خلیل الرحمان حقانی شہادت کے اعلی مقام پر پہنچ گئے، انہوں نے اسلام اور آزادی کیلئے دو سلطنتوں کے ساتھ جنگیں لڑیں۔
انہوں نے کہاکہ جنگوں میں درجنوں زخم برداشت کیے، جیلیں کاٹیں، شہادت اور کئی قریبی عزیزوں کی جدائی کا درد دیکھا لیکن وہ ٹوٹے نہیں اور دو بار آزادی تک پہنچے۔ انس حقانی کا کہنا تھاکہ دشمنوں نے ان کے سر کی قیمت بھی 50 لاکھ ڈالر رکھی لیکن انہیں کوئی نقصان پہنچانے میں ناکام رہے، بالآخر وہ ان لوگوں کے ہاتھوں شہید ہو گئے جو بظاہر دین اسلام کی پیروی کا دعوی کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ خوارج نے ہمیشہ اسلام کی تاریخ میں عظیم شخصیات کو شہید کیا ہے اور خلیل الرحمن حقانی بھی اس مقدس کارواں میں شامل ہوئے۔انس حقانی کا کہنا تھاکہ ہر مجاہد کی تمنا ہے کہ انجام شہادت ہو، ہمارے خاندان کیلئے یہ شہادتیں اور قربانیوں ایک اعزاز ہے، تمام ہمدردوں سے صبر و استقامت کی دعا کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ خلیل الرحمان حقانی افغان وزیر داخلہ سراج الدین حقانی اور انس حقانی کے چچا اور حقانی نیٹ ورک کے بانی جلال الدین حقانی کے بھائی تھے۔طالبان ترجمان کے مطابق خلیل الرحمان حقانی کو داعش نے نشانہ بنایا۔ 2021 میں افغان طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد خلیل الرحمان حقانی کو وزیر بنایا گیا تھا۔