خانہ کعبہ کے غلاف کو انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ تبدیل کر دیا گیا۔غلاف کعبہ کی تبدیلی کے عمل میں 200 ہنرمندوں نے حصہ لیا اور کورونا کے باعث تبدیلی غلاف کعبہ کی روح پرور تقریب کا وقت تبدیل کیا گیا۔غلاف کعبہ کی تیاری میں سونے اور چاندی کے ریشے اور 670 کلو خالص ریشم استعمال ہوتا ہے، غلاف کعبہ کی تیاری پر 20 لاکھ ریال سے زیادہ لاگت آئی ہے۔14 میٹر بلند کسوہ 16 مختلف حصوں میں ہوتا ہے، غلاف کعبہ کی تبدیلی کے دوران تمام ضروری حفاظتی اقدامات اور عملے کی صحت یقینی بنانے کے لیے تمام جدید سہولیات مہیا کی جاتی ہیں۔اس مرتبہ صرف 60 ہزار مسلمان فریضہ حج ادا کر رہے ہیں جبکہ عا م طور پر تقریباً30 لاکھ مسلمان دنیا بھر سے حج کے لیے مکہ مکرمہ آتے تھے۔حج کے فرائض کی ادائیگی میں وقوف عرفات کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ قیام عرفات کو حج کا نقطہ عروج بھی قرار دیا جاتا ہے۔ حج شروع ہونے کے دوسرے دن تمام زائرین منیٰ سے ظہر کی نماز سے قبل عرفات کے میدان پہنچ جاتے ہیں۔ عرفات کا میدان مکہ کے مقدس شہر سے بیس کلومیٹر کی دوری پر مشرق کی طرف واقع ہے۔ یہیں جبل رحمت ہے۔ پیغمبر اسلام نے اسی پہاڑ پر اپنا آخری خطبہ دیا تھا۔وادی عرفات میں قیام کے دوران خطبہ حج کو سننا بھی اہم ہے۔ حج کا خطبہ مسجد حرم کے امام شیح بندر بن عبد العزیز بلیلہ دیں گے۔ اس سال اردو سمیت دس زبانوں میں خطبہ کا ترجمہ کیا جائے گا۔ اسے انٹرنیٹ اور دیگر ذرائع سے براہ راست نشر بھی کیا جائے گا۔میدان عرفات پہنچنے سے قبل زائرین نے منیٰ میں خیموں میں رات بسر کی۔ عرفات میں خطبہ حج سننے کے بعد ظہر اور عصر کی نمازیں ایک ساتھ ادا کی جائیں گی۔ حج کے ارکان کے مطابق زائرین نمازوں کی اکھٹی ادائیگی کے بعد اگلی منزل مزدلفہ کی جانب روانہ ہو جاتے ہیں۔
غلاف کعبہ کو تبدیل کرنے کی روح پرور تقریب
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔