واشنگٹن،امریکہ میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اور فلسطین یکساں نوعیت کے حامل ہیں۔ چونکہ ان کے وجود کی نوعیت یکساں ہے اس لئے ان دونوں مسائل کو ساتھ لے کر چلنا ضروری ہے اس طرح یہ ایک دوسرے کو تقویت دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ توقع کی جا رہی ہے کہ امریکی انتخابات کے بعد غزہ اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں جاری مظالم کے حل کی طرف پیش قدمی ہوگی ۔ ہمیں یقین ہے کہ ایسا ہی ہوگا۔ یہ موقع ہوگا کہ مسئلہ کشمیر کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے اور اسے حل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا جائے۔
سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے ان خیالات کا اظہار کشمیری رہنماؤں، کارکنوں اور پاکستانی تارکین وطن سے خطاب کرتے ہوئے کیا جو واشنگٹن ڈی سی میں پاکستانی سفارتخانے میں یوم سیاہ ( کشمیر بلیک ڈے) کی مناسبت سے جمع ہوئے تھے۔
اس موقع پر صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم محمد شہباز شریف اور نائب وزیراعظم/وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کے پیغامات پڑھ کر سنائے گئے۔
کشمیر کے مسئلے پر اقوام متحدہ کی مختلف قراردادوں کا ذکر کرتے ہوئے سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 122 کا خاص طور پر ذکر کیا جو 24 جنوری 1957 کو منظور کی گئی تھی، جس نے تنازعہ کے فریقوں کو اقوام متحدہ کی زیر نگرانی استصواب رائے کے تجویز کردہ حل کے علاوہ کسی بھی یکطرفہ اقدام سے روک دیا تھا۔ .
سفیر پاکستان نے کہا کہ تاریخ ہمارے ساتھ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تاریخی ریکارڈ ہمارے لیے ایک اثاثہ ہے جسے یاد رکھنے اور بضرورت اس کا حوالہ دینے کی ضرورت ہے ۔
سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا کہ ہمارا کام اپنی صفوں میں اتحاد رکھنا اور اس شمع کو جلائے رکھنا ہے۔ ہمیں عالمی سیاست یا معاشیات کے تقاضوں سے متاثر نہیں ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست کے بعد سے مسئلہ کشمیر ایک قانونی جنگ کی شکل اختیار کر گیا ہے۔
اتحاد کی ضرورت کا اعادہ کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے دنیا بھر کے اہم دارالحکومتوں میں متعلقہ لوگوں کی تنظیم کی اہمیت پر زور دیا جو اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے بیانات قانونی طور پر مدلل اور مربوط ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مقدمہ ہمارے حق میں ہے۔ یہ صرف بین الاقوامی سیاست اور معاشیات میں صحیح وقت کا معاملہ ہے۔
سفیر پاکستان نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ نہ صرف کشمیریوں کی حالت زار کو اجاگر کرنے بلکہ اس دیرینہ مسئلہ کے حل کے لیے بھی اپنا کردار ادا کریں۔
اس موقع پر ورلڈ کشمیر اویئرنیس فورم کے صدر ڈاکٹر غلام نبی فائی ; آل نیبرز انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر الیاس مسیح۔ اسلامک سرکل آف نارتھ امریکہ کے سابق صدر زاہد بخاری ، پوٹومیک ویلی چرچ میں انسان دوست اور ماہر الہیات پاسٹر ولیم آرچر اور جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر امتیاز خان نے بھی خطاب کیا اور اور کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جائز جدوجہد کو اجاگر کیا۔
سینیٹر مشاہد حسین سید، کونسل آف مسلم آرگنائزیشنز کے سیکرٹری جنرل اسامہ جمال ، ڈڈرہم یونیورسٹی میں سیاسیات کے پروفیسر ڈاکٹر فرحان چک کے ویڈیو پیغامات اور کشمیریوں کی جدوجہد کے حوالے سے ایک خصوصی دستاویزی فلم بھی اس موقع پر چلائی گئی۔
سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور عزم پر شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔