امبرین علی
شمسی طوفان کا خدشہ کچھ عرصے سے ظاہر کیا جا رہا تھا ،اور بالا آخر یو ایس نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن نے تصدیق کی ہے کہ جمعرات کو ایک طاقتور شمسی طوفان زمین سے ٹکرایا ہے ۔این او اے اے کے اسپیس ویدر پریڈکشن سینٹر کے مطابق، منگل کی شام کو سورج سے کورونل ماس ایجیکشن (سی ایم ای)پھوٹ پڑا اور جمعرات کی صبح گیارہ بج کر پندرہ منٹ پر تقریبا 1.5 ملین میل فی گھنٹہ دو اعشاریہ چار ملین کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے زمین پر پہنچا۔
شمسی طوفان کی شدت تو بتائی جا ہی رہی تھی اس حوالے سے یہ طوفان شدید ہی آیا ہے اور غیر ملکی خبر رساں اداروں نے تصدیق کی ہے کہ یہ طوفان شدید نوعیت کا تھا ۔اسکی شدت کا اندازہ لگائیں تو جمعرات اور جمعہ کو جی-4 یا اس سے زیادہ جیو میگنیٹک اسٹارم واچ فعال رہا۔ ایس ڈبلیو پی سی جیو میگنیٹک طوفان کے حالات کے بارے میں انتباہات بھی جاری کرتا رہا ہے ۔ یہ طوفان ہیلن اور ملٹن سمندری طوفانوں کے لیے جاری بحالی کی کوششوں پر منفی اثر ڈال سکتا ہے، جس میں ریڈیو بلیک آٹ، پاور گرڈ پر دبا، اور جی پی ایس سروسز کی تنزلی شامل ہیں۔تاہم اسکے خطرناک اثرات کی بات کریں تو یہ رواں سال مئی میں ٹکرانے والے طوفان سے خطرناک ہے اور اس سے دنیا کو بڑا خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔اس سے توانائی کے گرڈ متاثر اور دنیا میں بلیک آوٹ ہو سکتا ہے۔ماہرین کے مطابق یہ شمسی طوفان مئی کے مہینے میں زمین سے ٹکرانے والے طوفان (جو گزشتہ دو دہائیوں سے زیادہ کے عرصے میں طاقتور ترین طوفان تھا)سے زیادہ شدید نہیں ہوگا۔ لیکن اس متعلق ان کو اس وقت تک علم نہیں ہو سکے گا جب تک یہ طوفان اس کو پیمائش کرنے والے اسپیس کرافٹ سے 10 لاکھ میل کے فاصلے تک نہ پہنچا جائے۔