Sunday, September 8, 2024
ہومکالم وبلاگزکالمزبھارت سے ٹروپیکل سائیکلون کا پاکستان میں خطرہ

بھارت سے ٹروپیکل سائیکلون کا پاکستان میں خطرہ

تحریر عنبرین علی

پورے ملک میں ان دنوں جہاں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے ،عوام خوش ہے کہ بجلی کی مہنگی بڑھتی قیمت سے ہٹ کر مسلسل ہونے والی بارش نے کم از کم کوئی خوشی تو دی اور حبس مکمل ختم ہو گیا،خاص طور پر اسلام آباد میں تو یوں لگ رہا ہے جیسے اگست کے آخر میں نومبر شروع ہو رہا ہو ۔خیر بارشوں کا سلسلہ جاری ہے کسی کے لیے یہ خوشی ہے تو کسی کے لیے خطرہ۔۔

جی ہاں بات کر رہی ہوں ان دنوں پاکستان میں آنے والے طوفان کی جسکا خطرہ محکمہ موسمیات کی جانب سے بتایاجا رہاہےگزشتہ روزبھی محکمہ موسمیات نے ٹروپیکل سائیکلون الرٹ دیا کہ بھارت کےکچ کے علاقے کے اوپر ہواؤں کا شدید دباؤ موجود ہےہواؤں کایہ سلسلہ سندھ کی ساحلی پٹی کی جانب پاکستان تک پہنچ سکتا ہےاور کراچی میں سمندری طوفان کا خطرہ بھی ہو سکتاہے۔گززشتہ روز کے الرٹ میں محکمہ موسمیات کے مطابق ڈیپ ڈپریشن ہندوستان کے اوپر پچھلے 12 گھنٹوں کے دوران بہت آہستہ آہستہ مغرب اور جنوب مغرب میں منتقل ہوا،اب یہ کراچی کے جنوب مشرق میں تقریباً 210 کلومیٹر (131 میل) کی دوری پر موجود ہے۔

گزشتہ روز کے بعد اب تک تو بچاؤ ہےمگر آج محکمہ موسمیات نے دوسراٹروپیکل الرٹ بھی جاری
کر دیا ہےجسکے مطابق خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہےکراچی میں طوفان کے ممکنہ بادل اب بھی منڈلا رہے ہیں اور پی ایم ڈی کےحالیہ اعلامیے کےمطابق اگر طوفان پہنچ جاتا ہےتواسکا خطرہ کراچی ڈویژن جیساکہ تھرپارکر،بدین ٹھٹہ،سجاول حیدرآباد،مٹیاری،عمر کوٹ،میرپور خاص،جامشورو،دادو،اور شہید بے نظیرآباد میں ہےاور اسکازیادہ ترخطرہ اکتیس اگست تک بتایا گیاہےجبکہ یکم ستمبر تک سندھ کےساحلی علاقے جیسا کہ لسبیلہ، آواران، کیچ اورگوادر کے اضلاع میں وقفے وقفے سے تیز آندھی اور بارش کا امکان بتایا جا رہا ہے ۔

موسلا دھاربارشوں سے سندھ مکران ساحل کے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو سکتا ہےاسوقت کراچی کی سمندر پر 50-60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کا امکان ہےاسکا مطلب یہ ہےسندھ میں اگرخدانخوانستہ یہ سائیکلون داخل ہوتاہے تو کراچی سمیت تقریبا سندھ کے تمام علاقےاس طوفان کی زد میں آئیں گے بڑےعلاقوں کا ذکر توکر دیا لیکن جو اندرون سندھ ہے ۔

ظاہرسی بات ہے کہ پھر وہ بھی اس طوفان سے بچ نہیں سکے گامحکمہ موسمیات نےسندھ کے ماہی گیروں اور بلوچستان کے ماہی گیروں کو31 اگست اوریکم ستمبر کے دوران سمندر میں نہ جانے کا مشورہ دیا ہے ۔پی ایم ڈی کا سائکلیون وارننگ سینٹر، کراچی اس سسٹم کی کڑی نگرانی کر رہا ہے ،اور اس متعلق اپ ڈیٹ جاری کرے گا۔ایسے میں شہریوں کاپی ایم ڈی ایڈوائزری کے ذریعے باخبر رہنا ضروری ہے ۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔