اسلام آباد (آئی پی ایس )سینیئر سیاستدان محمد علی درانی نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کا نائب وزیراعظم بننا اتھارٹی نہیں بلکہ ایک سگنل اور واضح پیغام ہے۔پاکستان کے سینیئر سیاستدان اور سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کا ڈپٹی وزیراعظم بننا صرف اتھارٹی نہیں بلکہ ایک سگنل اور واضح پیغام ہے۔ اس سارے معاملے کو نواز شریف کے دورباہ پارٹی صدر بننے کے تناظر میں دیکھا جائے۔محمد علی درانی نے کہا کہ ن لیگ دوبارہ ووٹ کو عزت دو کے روٹ سے مزاحمت کی طرف بڑھنا چاہ رہی ہے۔ وہ سمجھتے ہوں گے مزاحمت حکومت میں رہ کر تو نہیں ہوا کرتی۔ اب دیکھتے ہیں ماضی کی تاریخ دہرائی جاتی ہے یا نئی تاریخ بنائی جاتی ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے پاکستان تحریک انصاف کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ پی ٹی آئی قیادت کو اسٹبلشمنٹ سے مذاکرات کی باتوں کا نوٹس لینا چاہیے ۔ جو شخص جیل میں بیٹھ کر مقدمات لڑنا چاہتا ہے اس کی توہین کیوں کرتے ہو؟۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سے ملاقات میں طے ہوا تھا کہ پاکستان، جمہوریت اور فوج کو سیاست میں نہیں لانا اور ان نکات پر تحریک انصاف نے اپنے سربراہ سے منظوری لی اور اس کو تسلیم کیا تھا مگر اب ہر کوئی اٹھتا ہے اور کہتا ہے کہ وہ فوج یا فلاں شخص سے بات کرے گا۔
محمد علی درانی نے کہا کہ ن لیگ اور پی ٹی آئی میں دوڑ لگی ہے کہ کس طرح اقتدار کی بھیک لینی ہے۔ بھیک مانگنی ہے تو پوری طرح بھکاری بنو جس طرح ن لیگ اور پی پی اقتدار میں ہیں۔ پی ٹی آئی رہنماوں کے بیانات سن کر شرمندگی محسوس ہو رہی ہے کہ یہ لیڈرز پیدا کیے ہیں۔ ان رہنماں کو یہ نہیں پتہ کس سے کیا مانگنا ہے، یہ عوام کی دی گئی عزت خاک میں ملا رہے ہیں۔سینیئر سیاستدان نے کہا کہ کیا جمہوریت کی توہین کر کے جمہوری منزل حاصل کی جا سکتی ہے۔ دیکھ لیں ن لیگ کشکول لے کر کہیں بیٹھی رہی تو پھر اقتدارجتنا بھی ملا، مگر عزت نہیں ملی۔ جب عوام نے آپ پر اعتماد کیا ہے تو پھر آپ بھی عوام پر اعتماد کریں، لیکن لگتا ہے یہ مخبر سیاستدانوں کا ملک ہے جو ہر وقت مخبری میں لگے ہوئے ہیں۔