Tuesday, July 1, 2025
ہومتازہ ترینسکھوں کے ساتھ کشیدگی بڑھنے پر بھارت کا کرتار پور راہداری بند کرنے کا عندیہ

سکھوں کے ساتھ کشیدگی بڑھنے پر بھارت کا کرتار پور راہداری بند کرنے کا عندیہ

نئی دہلی:سکھوں کے ساتھ کشیدگی بڑھنے پر بھارت نے کرتارپور راہداری بند کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ نے 20 ڈالر فیس سے استثنی دینے کا مطالبہ کردیا۔یہفتہ وار پریس بریفنگ میں بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے کرتارپور راہداری تک رسائی کے لئے 20 ڈالر فیس اور لازمی پاسپورٹ کی ضرورت کے بارے میں پاکستان کے ساتھ تشویش کا اظہار کیا۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتار پور راہداری کو بند کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے 20 ڈالر فیس ختم کرنے کا مطالبہ دہرایا ہے۔

ترجمان بھارتی وزارت خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ بھارت، متعلقہ حکام کے ساتھ اس معاملے کو اٹھاتا رہے گا۔واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے 9 نومبر کو کرتارپور راہداری کا افتتاح اس وقت کیا تھا جب پاکستانی برادری بابا گرونانک کا 550 واں جنم دن منا رہی تھی۔رپورٹس کے مطابق دونوں طرف سے اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ بھارت کرتارپور صاحب میں روزانہ 5 ہزار یاتریوں کو جانے کی اجازت دے گا لیکن اصل تعداد روزانہ اوسطا 200 کے قریب رہی ہے۔ یہ منصوبہ بھی بنایا گیا تھا کہ آنے والے سالوں میں کرتارپور راہداری سے گزرنے والوں کی تعداد کو دوگنا کردیا جائے گا۔

یاد رہے کہ لاہور سے تقریبا 115 کلومیٹر دور نارووال میں واقع کرتارپور صاحب گوردوارہ سکھ برادری کے لئے سب سے زیادہ قابل احترام مندر وں میں سے ایک ہے ، کیونکہ بابا گرو نانک نے اپنی زندگی کے آخری 18 سال وہیں گزارے تھے۔ مندر اور گورداسپور کے درمیان فاصلہ صرف 3 کلومیٹر ہے لیکن کراسنگ کے بغیر بھارت سے آنے والے سکھ یاتریوں کو اس تک پہنچنے کے لیے امرتسر اور لاہور کے راستے سیکڑوں کلومیٹر کا سفر کرنا پڑتا تھا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔