Thursday, January 30, 2025
ہومپاکستانامکانات ہیں منگل کو پھر گرفتار کر لیا جائوںگا،ملک میں دوبارہ تشدد نہیں چاہتا ،عمران خان

امکانات ہیں منگل کو پھر گرفتار کر لیا جائوںگا،ملک میں دوبارہ تشدد نہیں چاہتا ،عمران خان

لاہور (سب نیوز)سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا کہ اگر مجھے دوبارہ جیل بھیج دیا گیا تو ملک میں تشدد نہیں چاہتا لیکن پی ڈی ایم لوگوں کو مشتعل کروا کر احتجاج کرنا چاہتی ہے تاکہ آئندہ عام انتخابات میں مجھے روکنے کے لیے اسے استعمال کیا جا سکے، ہم دو تہائی اکثریت سے الیکشن جیتیں گے۔ مجھے سپہ سالار جنرل عاصم منیر کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ جنرل عاصم منیر نے مجھے اہلیہ کی کرپشن کے کوئی ثبوت دکھائے اور نہ ہی میں نے بطور ڈی جی آئی ایس آئی استعفی دینے پر مجبور کیا۔

ان خیالات کا اظہار پی ٹی آئی کے چیئر مین نے الجزیرہ ، امریکی میڈیا سی این این کو انٹرویو اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں کیا۔امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت قانون کی حکمرانی نہیں ہے۔ ہماری پوری قیادت جیل میں ہے اور اس بات کے 80 فیصد امکانات ہیں کہ منگل کو جب میں اسلام آباد جاوں گا تو مجھے گرفتار کر لیا جائے گا۔پی ٹی آئی چیئرمین نے سوال اٹھایا ہے کہ اپنی ہی فوج کے خلاف مقابلہ کرکے کوئی کیسے جیت سکتا ہے۔ ایسی صورتحال میں اگر آپ جیت بھی جاتے ہیں تو ملک ہار جاتا ہے۔ میں اس بات پر پختہ یقین رکھتا ہوں کہ پاکستان کو ایک مضبوط دفاعی نظام کی ضرورت ہے، انہیں فوج سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

پی ٹی آئی حکومت کے آخری چھ ماہ تک سابق آرمی چیف نے مجھے ہٹانے کے لیے کام کیا اور دعوی کیا کہ میں ملک کے لیے خطرناک ہوں۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)فوج کے ساتھ مل گئی ہے اور مجھے باہر رکھنے کے لیے جمہوری نظام کو ختم کر رہی ہے۔ 9 مئی کو میری گرفتاری کے بعد پیش آئے واقعات کا بہانہ بناتے ہوئے میری پارٹی کو توڑ رہے ہیں، سیکڑوں خواتین اور بچوں کو جیلوں میں ڈالا گیا ہے، اب وہ فوجی عدالتوں میں ہمارا مقدمہ چلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ حکومت انہیں مارنا چاہتی تھی کیونکہ وہ الیکشن ہارنے سے خوفزدہ تھی۔ میں نے پیش گوئی کی تھی کہ ایک مذہبی جنونی پر مجھے قتل کرنے کا مقدمہ چلایا جائے گا جیسا کہ ہمارے گورنر کو قتل کیا گیا تھا۔ ان کی جان کو اب بھی خطرہ ہے۔

عرب میڈیا الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیراعظم نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے آرمی چیف سے کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر اقتدار میں واپس آنے سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ میں نے آرمی چیف کے خلاف کوئی کام نہیں کیا لیکن ان کے پاس میرے خلاف کچھ ہے جس کا میں نہیں جانتا۔انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ محض کٹھ پتلی ہیں، پولیس نے ہمارے 7500 مظاہرین کو گرفتار کیا ہے، میں اپنے کارکنوں کو ایک مرتبہ پھر پر امن رہنے کی ہدایت کرتا ہوں، میری پارٹی کی پوری اعلی قیادت گرفتار ہے، مجھ پر تقریبا 150 مقدمات ہیں، اس لیے مجھے کسی بھی وقت گرفتار کیا جا سکتا ہے لیکن بات یہ ہے کہ آپ کسی ایسے خیال کو گرفتار نہیں کر سکتے جس کا وقت آ گیا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔