Saturday, July 27, 2024
ہومپاکستانڈینئل پرل قتل کیس:سپریم کورٹ کا احمد عمر شیخ کو ڈیتھ سیل سے فوری نکالنے کا حکم

ڈینئل پرل قتل کیس:سپریم کورٹ کا احمد عمر شیخ کو ڈیتھ سیل سے فوری نکالنے کا حکم

اسلام آباد،سپریم کورٹ نے امریکی صحافی ڈینئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی رہائی سے متعلق کیس میں احمد عمر شیخ کو ڈیتھ سیل سے فوری نکالنے کا حکم دے دیا اور2دن تک جیل کے کھلے کمرے میں رکھنے کی ہدایت کردی۔تفصیلات کے مطابق جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے امریکی صحافی ڈینیل پرل قتل کیس کے ملزمان کی رہائی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ احمد عمر شیخ کوئی معمولی مجرم نہیں، سارے واقعہ کا ماسٹر مائنڈ عمر شیخ تھا ،ڈینئل پرل کے ملزمان نے پورے پاکستان کو دہشت زدہ کیا، وفاق اور سندھ حکومت کو ایسے دہشتگردوں کی رہائی پر تشویش ہے، ایسے دہشتگردوں سے پورے ملک کے عوام کو خطرہ ہے۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ احمد عمر شیخ کا دہشتگردوں کے ساتھ تعلق ثابت کریں،جن کارروائیوں کا ذکر کیا ان سے احمد عمر شیخ کا تعلق کیسے جڑتا ہے؟۔جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ احمد عمر شیخ 18 سال سے جیل میں ہے، دہشتگردی کے الزام پر کیا کارروائی ہوئی؟ ۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت وفاقی حکومت کو اس کے اختیار سے محروم نہیں کر سکتی،جس پر جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ کسی اختیار کو استعمال کرنے کیلئے مواد بھی ہونا چاہیئے،صوبائی حکومت کیپاس ملزمان کوحراست میں رکھنیکاموادنہیں تھا۔ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ وفاق کے پاس مواد ہو سکتا ہے تو جسٹس سجاد علی شاہ نے سوال کیا کہ وفاق نے وہ مواد صوبے کو فراہم کیوں نہ کیا۔جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس میں کہا کہ لگتا ہے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلیکی وجوہات نہیں پڑھیں ،بد نیتی یہ تھی باربارحراست میں رکھنے کے احکامات جاری ہوئے، وفاق دکھا دے ان لوگوں کیخلاف اس کیپاس کیاموادہے۔جسٹس عمرعطابندیال نے مزید کہا کہ ہر کیس کی ایک تاریخ ہو تی ہے، اس مقدمیکی تاریخ کاہمیں نہیں معلوم، کیا مرکزی ملزم پاکستانی شہری ہے یا غیر ملکی، جس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ احمد عمر شیخ کے پاس پاکستان اوربرطانیہ کی شہریت ہے۔جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ کسی کوحراست میں رکھنے کا مطلب ہے نوٹرائل، احمد عمر شیخ 18 سال سیجیل میں ہے ،اس پرالزام اغواکا تھا جبکہ جسٹس سجاد علی نے کہا کہ قتل کی ویڈیو میں بھی چہرہ واضح نہیں تھا۔ایجی سندھ نے عدالت کو بتایا کہ پیشی کیلئے سندھ پولیس سے بھی ریکارڈحاصل کررہے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔