Tuesday, July 1, 2025
ہومکالم وبلاگزبلاگز‏معاشرے میں تبدیلی سے پہلے خود کو بدلیں

‏معاشرے میں تبدیلی سے پہلے خود کو بدلیں

تحریر: صابرحسین
‎@SabirHussain43‏
ہربے بس انسان اپنی بے بسی کا اظہار شکوہ کرکے کرتا ہے اور شکوہ وہ تیر ہے جو کمان سے تو نکل جاتا ہے لیکن کبھی کبھی نشانے پر نہیں بیٹھتا ، ہر شکوہ کرنے والا انسان غیر ذمہ دار ہوتا ہے وہ عمل نہیں کرتا ، کوشش نہیں کرتا ، محنت نہیں کرتا، صرف شکوہ کرتا ہے اس لئے کچھ نہیں بدلتا ۔ وہ جو کچھ کر گزرنے کی اہلیت رکھتا ہے اس کو اس کام کا علم نہیں ہوتا یاد رکھیں کہ آپ حالاتِ زمانہ نہیں بدل سکتے ، آپ موسموں کے تغیر کو نہیں بدل سکتے آپ اپنے رنگ روپ اس قد کاٹھ کو نہیں بدل سکتے ، ہاں اگر آپ بدل سکتے ہیں تو خود کو بدل سکتے ہیں خود کو بدلنے کی زمہ داری قبول کریں۔
اگر آپ کو درخت کا پھل بدلنا ہے تو آپ کو درخت کا بیج بدلنا ہوگا ، اس سے بڑی حماقت کوئی نہیں کہ کوئی گندم بوئے اور امید چاول کی رکھے ( سقراط)
اپنے بچوں میں انقلابی تبدیلی لانے کے لئے پہلے اپنے اندر انقلاب لے کر آئیں یاد رکھیں یہ آپ کے بچے ہیں یہ فصلیں آپ کی زمین پر اُگی ہیں زمین کی زرخیزی ہی فصلوں کو شاداب کرسکتی ہے جب ہم بچوں کی تربیت پر والدین کو آگاہ کررہے ہوتے ہیں تو والدین کیلئے سب سے حیرت کی بات یہ ہوتی ہے کہ بچوں میں خوشگوار اور مثبت تبدیلی لانے کے لئے والدین کو بہت زیادہ مثبت ذہنی رویہ اپنانا ہوتا ہے ، انہیں خود کو تبدیل کرنا ہوتا ہے انہیں بہت کچھ تسلیم کرنا پڑتا ہے۔
بچے کی قسمت ، تقدیر اورمستقبل کا انحصار ان واقعات پر نہیں جو اس کے ساتھ پیش آئے بلکہ اس ردعمل پر ہے جو اس نے کسی واقعہ پر ظاہر کیا اور یہ ردعمل اس نے عموماً والدین سے ہی سیکھا ہوتا ہے ، مثلاً یہ عمومی نفسیات ہے کہ اگر بچے کو کوئی گالی دی جائے تو وہ غصہ میں ہی آئے گا یا جوابی طور پر گالی دے گا لیکن اگر بچپن میں یہ واقعہ اس نے اپنے والدین کے ساتھ ہوتے دیکھا ہو اور گالی کے جواب میں اس کے والدین دوسرے کو معاف کردیں تو یقیناً بچہ بھی اسے واقعے کے ردعمل میں غصہ کرنے کے بجائے معاف کر دے گا اس مثال سے فارمولا یہ بن جاتا ہے کہ
آپ بچوں کی زندگی میں ہونے والے واقعات کو تبدیل کرنے کے بجائے ان واقعات کے ردعمل کو تبدیل کرنے کا درس دیں نتائج خود بخود بدل جائیں گے ۔ تمام الزام تراشیاں بے کار ہیں ، جتنا مرضی آپ دوسروں کو برا کہہ دیں کتنے ہی برے حالات کا سامنا آپ کو کرنا پڑے ، کچھ نہیں بدلے گا اگر آپ نہیں بدلیں گے ۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔