بیجنگ :وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے چائنا میڈیا گروپ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ بڑھتی ہوئی عالمی تحفظ پسندی اور تجارتی رکاوٹوں کے تناظر میں، چین کی جانب سے اعلیٰ معیار کے کھلے پن کو مسلسل فروغ دینا اور بین الاقوامی تجارت اور سرمایہ کاری تعاون کو فعال طور پر فروغ دینا نہایت اہم اور حوصلہ افزاء ہے۔جمعہ کے روز چین میں منعقدہ بواؤ فورم فار ایشیا ءکے سالانہ اجلاس میں شرکت کر تے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گلوبلائزیشن بین الاقوامی برادری کی مشترکہ خواہش ہے۔
گلوبلائزیشن کے ایک مضبوط حامی اور اہم محرک قوت کی حیثیت سے ، چین نے فعال طور پر بین الاقوامی تعاون کو فروغ دیا ہے اور اس مشترکہ وژن کو عملی جامہ پہنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔اورنگزیب نے کہا کہ ہانگ کانگ اور سنگاپور کے ساتھ ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ کے روابط کی ترقی کے تصور سے علاقائی رابطوں اور اقتصادی اور تجارتی تبادلوں کو موثر طور پر فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک نے انفراسٹرکچر اور توانائی کے شعبوں میں قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
گزشتہ سال اپنے دورہ چین کے دوران وزیر اعظم پاکستان نے شی آن زرعی منصوبے کا خصوصی دورہ کیا ،جس سے دونوں ممالک کے درمیان زرعی تعاون کی ٹھوس بنیاد رکھی گئی تھی۔اورنگزیب نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں دونوں ممالک زرعی تعاون کو مزید گہرا کریں گے، بلخصوص زرعی ٹیکنالوجی کے تبادلوں اور اہلکاروں کی تربیت کو مضبوط بنانے میں۔ ان کا ماننا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان مصنوعی ذہانت، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور ماحول دوست اور پائیدار ترقی کے شعبوں میں تعاون کی وسیع گنجائش موجود ہے۔