تحریر امبرین علی
جب سے مون سون کا سیزن ختم ہوا ہے بارشیں تو یوں لگ رہا کہ جیسے کہ انھوں نے ہم سے بائیکاٹ کر لیا ہو ۔ شدید حبس اور اوپر سے گزشتہ ایک ہفتے سے بارش کا نہ ہونا موسم کو برداشت نہ کرنے کا سبب بن رہا تھا پھر اللہ اللہ کر کے آج بارش ہوئی اسلام آباد میں بادل ایسے برسے کہ حبس کو بھی تیز ہواؤں کے ساتھ اڑا کر لے گئے ۔۔خیر بارش تو کسی طرح ہو گئی ہے مگر اب جوں جوں موسم بدل رہا ہے ڈینگی بھی اسی طرح ہم پر وار کر رہا ہے ۔۔
بہت سے دوست ہیں پوچھتے بھلا ہر چیز کا تعلق ہمارے موسم سے کیسے ہے اور ڈینگی کا تعلق ہیلتھ سے ہے تو وہاں موسم کا کیا کام ،ہر گز ایسا نہیں ہماری زندگی سمجھیں موسمی حالات سے جڑی ہوئی ہے چاہے ہمارا موڈ ہی کیوں نہ ہو اگر موسم اچھا ہو تو موڈ خوشگوار ہو جاتا ہے یوں ہم موسم سے ہر پل جڑے ہوئے ہیں ۔اور ڈینگی کی بات کریں تو ملک بھر میں سمتبر کے وسط سے ڈینگی وائرس کے مریضوں میں اضافہ دیکھنے میں سامنے آیا ہےڈینگی بخار مون سون کے بعد بارش سے متاثرہ علاقوں میں بھی ہو سکتا ہے، ملک میں ڈینگی بخار نے لوگوں کی صحت کو بری طرح متاثر کیا ہے، گزشتہ10سال میں مون سون کے بعد 20 ستمبر سے 5 دسمبر تک ڈینگی میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
آج ہی محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کیا ہے اور آگاہ کیا ہے کہ اکتوبر تک ڈینگی بخار ملک کے بڑے شہروں میں پھیل سکتا ہے، ڈینگی کا پھیلاؤ 10بڑے شہروں میں ہونے کا امکان ہے جن میں لاہور، پشاور، راولپنڈی، اسلام آباد، حیدرآباد، فیصل آباد، سیالکوٹ، لاڑکانہ اور ملتان شامل ہے۔طلوع آفتاب کے 2 گھنٹے بعد اور غروب آفتاب سے 2 گھنٹےقبل ڈینگی کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، درجۂ حرارت 16 ڈگری سے کم ہونے پر ڈینگی میں واضح کمی آتی ہے۔محکمۂ موسمیات کے مطابق ڈینگی کی روک تھام کے لیے اسٹیک ہولڈرز اور نیشنل ہیلتھ ایجنسی اور ڈینگی کنٹرول سینٹرز کو فعال کردار ادا کرنا ہو گا۔
یہ جاننا بہت ضروری ہے ڈینگی بخار ہے کیا اور کیوں ہوتا ہے ؟ڈینگی وائرس یا بخار بھورے رنگ کے مادہ ایڈس مچھر کے کاٹنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ڈینگی بخار زیادہ تر مون سون کے موسم میں شدت اختیار کرتا ہے، کیوں کہ اس بخار کی وجہ بننے والے مچھروں کی پیدائش اور افزائش کھڑے پانی میں ہوتی ہے۔اس کے ساتھ ساتھ گھروں میں موجود کھڑے پانی، جو اوپر سے ڈھکا ہوا نہ ہو، وہاں بھی مچھر آسانی کے ساتھ افزائش پاتے ہیں۔ ڈینگی بخار کی علامات زیادہ تر شدت اختیار نہیں کرتیں، تاہم شدید علامات لاحق ہونے کی صورت میں ڈینگی بخار نہ صرف انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے بلکہ انسان کی موت کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔
بدلتے موسم کے ساتھ ساتھ ہماری صحت بھی بدلتی ہےجیسے جینے کے لیے آکسیجن ضروری ہے ویسے ہی موسمیاتی تبدیلیاں ہماری زندگی سے جڑی ہیں ان موسمیاتی تبدیلیوں کو سمجھنے کے لیے محکمہ موسمیات کی اپ ڈیٹ رکھنا بے حد ضروری ہے۔