Friday, October 18, 2024
ہومبریکنگ نیوزآزاد کشمیر کیلئے 23 ارب جاری،بجلی اور آٹے کے نئے نرخ مقرر، انٹرنیٹ بحال , مطالبات منظور،احتجاج ختم

آزاد کشمیر کیلئے 23 ارب جاری،بجلی اور آٹے کے نئے نرخ مقرر، انٹرنیٹ بحال , مطالبات منظور،احتجاج ختم

اسلام آباد (آئی پی ایس ) آزاد کشمیر میں حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات کی منظوری سے متعلق معاہدہ طے پاگیا۔چیف سیکرٹری آزاد کشمیر کے مطابق آل جموں کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کے تمام مطالبات مان لیے گئے ہیں اور مطالبات کی منظوری سے متعلق معاہدہ بھی طے پاچکا ہے۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ آزاد جموں کشمیر میں انٹرنیٹ سروسز بحال کردی گئی۔

دوسری جانب حکومت آزادکشمیر نے آٹے کی قیمت میں کمی اور بجلی کے نئے نرخ کے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیے ہیں نوٹیفکیشن کے مطابق آٹے کی فی من قیمت 2 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے اور 20 کلو آٹے کی قیمت ایک ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔اس کے علاوہ 100 یونٹ تک بجلی کی قیمت 3 روپے فی یونٹ مقرر کی گئی ہے، 100 سے 300 یونٹ تک 5 روپے اور 300 سے زائد پر 6 روپے فی یونٹ قیمت مقرر کی گئی ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق کمرشل 300 یونٹ تک 10 روپے اور 300 سے زائد پر 15 روپے فی یونٹ قیمت مقرر کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ بجلی کے بلوں اور مہنگائی کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی کی اپیل پر آزاد کشمیر میں احتجاج ہوا اور مختلف شہروں سے قافلوں نے لانگ مارچ کیا۔ آزاد کشمیر میں احتجاج اور تصادم کے دوران کئی مظاہرین زخمی ہوئے اور ایک پولیس اے ایس آئی بھی جاں بحق ہوا۔قبل ازیں وفاقی حکومت نے آزاد کشمیر کے مسائل کے حل کے لیے 23 ارب روپے کی منظوری دے دی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت آزاد کشمیر کی صورتحال پر اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں آزاد کشمیر کے مسائل کے حل کے لیے 23 ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس وزیراعظم ہاوس میں ہوا جس میں آزاد کشمیر حکومت، وزارت داخلہ کے نمائندے اور دیگر اہم حکام شریک ہوئے۔اس کے علاوہ اجلاس میں وفاقی وزیرکشمیر امور امیرمقام، وزیر توانائی، وزیر فوڈ سیکیورٹی بھی شریک ہوئے۔ اجلاس کے دوران شہبازشریف کو آزاد کشمیر میں کشیدہ صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی،

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اجلاس میں آزاد کشمیر کی صورتحال سے متعلق اہم فیصلے متوقع ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں آزاد کشمیر کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا تھا۔دوسری جانب آزاد کشمیر حکومت کے متحدہ ایکشن کمیٹی کے ساتھ راولاکوٹ میں ہونے والے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں۔چئیر مین متحدہ ایکشن کمیٹی شوکت نوز میر کا کہنا ہے کہ ہمارے 3 مطالبات ہیں سستا آٹا، بجلی میں مکمل ریلیف دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا تیسرا مطالبہ اشرافیہ سے مرعات کی واپسی ہے،جب تک یہ تینوں مطالبات حکومت منظور نہیں کرتی ہڑتال جاری رہے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت مطالبات کو منظور کرکے نوٹیفیکیشن جاری کرے، ہمارا احتجاج پرامن ہے اسے سبوتاز ہرگز نہیں ہونے دیا جائیگا۔مزاکرات ناکام ہونے کے بعد راولاکوٹ اور دیگر مقامات سے قافلے مظفرآباد کی جانب رواں دواں ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔