Saturday, July 27, 2024
ہومشوبزسیٹ پر کوئی رشتہ داری نہیں ہوتی بس پروفیشنل انداز میں کام کرنا چاہیے،زارا نورعباس

سیٹ پر کوئی رشتہ داری نہیں ہوتی بس پروفیشنل انداز میں کام کرنا چاہیے،زارا نورعباس

کراچی،پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں اپنی صلاحیتوں سے پذیرائی سمیٹنے والی زارا نور عباس نے کہا ہے کہ وہ کسی بھی پراجیکٹ کو بہت سوچ سمجھ کر اور اس کا ڈائریکٹر دیکھ کر ہی سائن یا رد کرتی ہیں۔ایک انٹرویو میں زارا نور عباس نے کہا کہ ان کے فیملی ممبرز بیشک اس شعبے میں ہیں لیکن جب ان کے پاس کوئی پراجیکٹ آتا ہے تو وہ اپنے شوہر اسد صدیقی اور والدہ اسما سے تبادلہ خیال کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسد مجھے بتا دیتے ہیں کہ کسی بھی پراجیکٹ پر ان کے حساب سے کیا کیا جانا چاہیے لیکن فیصلہ مجھ پر ہی چھوڑتے ہیں کہ میں اپنی مرضی کے مطابق چلوں۔زارا نور عباس سے جب پوچھا گیا کہ شوبز انڈسٹری کا حصہ بننے پر کیا انہیں اپنے گھر میں مخالفت کا سامنا کرنا پڑا تو انہوں نے بتایا کہ آرمی کا بیک گراونڈ ہونے کی وجہ سے والد کی طبیعت ذرا مختلف ہے۔ اداکاری کو ناپسند کرنے والی بات نہیں تھی بس آج سے چار پانچ سال پہلے لوگ اداکاری کے شعبے میں خصوصی طور پر لڑکیوں کے جانے کو زیادہ پسند نہیں کرتے تھے اس لیے والد صاحب کا دل ڈرتا تھا۔ منع کرنے کی وجہ بھی یہی تھی لیکن اب سب ٹھیک ہے۔انہوں نے بتایا کہ والدہ نے بھی اگر اداکاری کی تو وہ ان کے اس شوق کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنے، انہوں نے تحکمانہ انداز میں نہ ان سے کبھی بات کی نہ ہی مجھ سے۔زارا نور عباس، جن کی خالہ بشری انصاری اور والدہ اسما عباس ہیں، کہتی ہیں کہ دونوں سیٹ پر نہایت پروفیشنل انداز میں رہتی ہیں۔میں نے ابھی ان کے ساتھ زیبائش ڈرامے میں کام کیا تھا، یہی سیکھا کہ سیٹ پر کوئی رشتہ داری نہیں ہوتی بس پروفیشنل انداز میں کام کرنا چاہیے۔ ہاں اگر ماما نے یا خالہ نے سیٹ پر کبھی کچھ کہہ بھی دیا تو میں نے انہیں سینیئر سمجھتے ہوئے ہی ان کی بات مانی۔زارا نور عباس کہتی ہیں کہ انہیں سنجیدہ اور کامیڈی دونوں طرح کی اداکاری پسند ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔