Monday, June 23, 2025
spot_img
ہوماسلام آبادصحافیوں پر تشدد کے خلاف پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کا سینٹ پارلیمانی گیلری سے واک آوٹ

صحافیوں پر تشدد کے خلاف پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کا سینٹ پارلیمانی گیلری سے واک آوٹ

اسلام آباد،پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کا سینٹ پارلیمانی گیلری سے واک آوٹ،آن لائن اور جناح اخبار کے دفتر پر چھاپے، محسن بیگ پر تشدد، نیوز ون کی بندش اور اقرار الحسن پر تشدد کے خلاف سینیٹ سے واک آوٹ کیا۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور سینیٹر اعجاز چوہدری صحافیوں کو منانے پریس گیلری پہنچ گئے۔تفصیلات کے مطابق چیئرپرسن واک آوٹ کمیٹی نیئر علی نے کہا کہ صحافیوں پر تشدد، آن لائن نیوز ایجنسی پر چھاپے، نیوز ون کی بندش، محسن بیگ اور اقرار الحسن پر تشدد کا معاملہ پارلیمان کے سامنے رکھنا چاہتے ہیں۔حکومت کی جانب سے صحافیوں پر دباو کے لئے ایف آئی اے اور پیمرا کا استعمال قابل مذمت آزادی اظہار رائے پر پابندی ہے۔صدر پی آ ر اے صدیق ساجد نے کہا کہ صحافیوں کے خلاف سیاسی انتقامی کارروائیاں بند کی جائے، صحافیوں کے خلاف حکومت کے حالیہ اقدامات آزاری اظہار رائے پر قدغن ہیں، محسن بیگ کے کیس، نیوز ون کی بندش اور اقرارالحسن پر تشدد کے معاملات پر انصاف دیا جائے۔تحریک انصاف کے سینیٹر اعجاز چوہدری نے پارلیمانی صحافیوں سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا احتجاج بجا ہے اور آپ کو حق پہنچتا ہے کہ آپ احتجاج کریں ،آپ کا موقف ہم چیئرمین سینیٹ تک پہنچا دیں گے ،صحافیوں کی آزادی بہت ضروری ہے ۔انہوں نے کہا کہ نیوز ون کی بندش قابل مذمت ہے،سارے ادارے کو اس کی سزا نہیں دینی چاہیے ،جنہوں نے کوئی نامناسب بات کی ہے اس کو قصور وار قرار دینا چاہیے ،ہم بھی محسن بیگ کو اچھا صحافی جانتے ہیں اور چاہتے ہیں اس معاملے کو دیکھا جائے ،دفاتر کے باہر نہیں جانا چاہیے اور ان جیسے ذمہ دار صحافی ایک فون کال پر بھی آج سکتے ہیں۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی نے پارلیمانی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی صحافت کی وجہ سے پوری دنیا میں ہماری بات جاتی ہے ،ہم چیئرمین کو بھی اس حوالے سے کہیں گے کہ ہاوس میں اس پر بات کریں ،میں چیئرمین سینٹ تک آپ کی بات پہنچاوں ، ایوان میں اس مسئلے کو زیر بحث لایا جائے گا ،آب آپ ہماری بات پر درخواست کروں گا کہ آپ ہاوس میں آ جائیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔