لاہور(سب نیوز )پنجاب کے ضلع گجرات میں 573 ملی میٹر کی ریکارڈ بارش نے تباہی مچادی، اربن فلڈنگ سے شہر میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا جب کہ کاروباری مراکز اور سرکاری عمارتیں ڈوب گئیں۔گجرات میں شدید بارش نے سب تہس نہس کردیا، 573 ملی میٹر کی ریکارڈ بارش کے بعد سیلاب جیسی صورت حال پیدا ہوگئی، ندی اور نالوں میں طغیانی آگئی، جس کے باعث کئی دیہات ڈوب گئے، فصلوں کو بھی نقصان پہنچا اور معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئے۔
شہری علاقوں میں پانی مکانوں اور دکانوں میں داخل ہوگیا، سڑکیں تالاب کا منظرپیش کرنے لگیں، جلال پور جٹاں میں 2 منزلہ خالی عمارت گر گئی، سیلاب سے عمارت کی بنیادیں کمزور ہوگئی تھیں۔بارہ دری، مسلم آباد، محلہ خواجگان،حسن چوک پرنس چوک کچہری محلہ شاہ حسین، رنگ پورہ فوارہ چوک کو لپیٹ میں لیتا پانی جی ٹی روڈ پر پہنچ گیا۔ اربن فلڈنگ کے باعث، سیشن کورٹ، ڈسٹرکٹ جیل، ڈی سی کمپلیکس جیل روڈ بھی چار چار فٹ تک پانی سے بھر گیے۔
قدرتی آفت کے نتیجے میں لوگوں کی لاکھوں روپے کی املاک تباہ اچانک پانی آنے پر ہر طرف افراتفری مچ گئی جبکہ سماجی تنطمییں امداد کرتی نظر آئیں مگر ضلعی انتظامیہ کہیں نظر نہ آئیانتظامیہ نے ضلع بھر کے تعلیمی ادارے آج بند رکھنے کا اعلان کر دیا، سرکلر روڈ اور چوک نواب صاحب میں پانی بھرنے سے تاجر پریشان ہوگئے جب کہ پانی کی نکاسی کے لیے دیگر شہروں سے مشینری اور گاڑیاں منگوالی گئی۔
گجرات کی ڈسٹرکٹ جیل اور احاطہ سیشن کورٹ میں بھی بارش کا پانی داخل ہوگیا اور سیالکوٹ کے بعد اب گجرات سے بھی کئی قیدیوں کو لاہور اور گوجرانوالہ کی جیلوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔اس سے پہلے سیالکوٹ کی جیل سے ایک ہزار سات قیدیوں کو گوجرانوالہ، حافظ آباد اور نارووال کی جیلوں میں منتقل کیا گیا تھا۔ قبل ازیں 27 اگست کو سیالکوٹ میں ہونے والی بارش نے شہر کو ڈبو کر رکھ دیا تھا، شہر اور گرد ونواح میں اب تک ریکارڈ 355 ملی میٹر بارش ہوئی تھی۔طوفانی بارش کے باعث سیالکوٹ کے مرکزی علاقوں اور گردونواح کے تمام علاقے پانی میں ڈوب گئے تھے، شہر میں کوئی سڑک، چوراہا، بازار، گلی یا محلہ ایسا نہیں تھا، جہاں 2 سے 3 فٹ پانی کھڑا نہ ہوا ہو۔