Tuesday, September 2, 2025
ہومدنیاچینی صدر کی جانب سے سرد جنگ کی ذہنیت اور غنڈہ گردی کی مخالفت پر زور

چینی صدر کی جانب سے سرد جنگ کی ذہنیت اور غنڈہ گردی کی مخالفت پر زور

بیجنگ :شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کی کونسل کا 25 واں اجلاس چین کے شہر تھیانجن میں منعقد ہوا۔چینی صدر شی جن پھنگ نے اجلاس کی صدارت کی اور اہم خطاب کیا۔پیر کے روز چینی صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ اس وقت شنگھائی تعاون تنظیم دنیا بھر میں سب سے بڑی علاقائی تنظیم بن چکی ہے، اس کے 26 شراکت دار ممالک ہیں جن کے مابین 50 سے زائد شعبوں میں تعاون جاری ہے، اور اس کا مجموعی اقتصادی حجم 30

ٹریلین ڈالر کے قریب ہے۔ ایس سی او کے بین الاقوامی اثر و رسوخ اور مقبولیت میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں کھلے پن پر قائم رہنا چاہئے۔یوریشین براعظم نے قدیم تہذیبوں کو جنم دیا ہے ، مشرق اور مغرب کے انضمام کی قیادت کی ہے ، اور انسانی ترقی کو فروغ دیا ہے۔ قدیم زمانے سے تمام ممالک کے لوگوں نے ایک دوسرے سے تبادلہ خیال کیا ہے اور ایک دوسرے سے سیکھا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کو عوامی سطح پر تعلقات قائم کرنے چاہئیں، معاشی تعاون میں ایک دوسرے کی مکمل حمایت کرنی چاہیے اور تہذیبوں کے باغات

کی تعمیر کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے جو خود کفیل، خوبصورت اور ہم آہنگ ہوں۔
شی جن پھنگ نے اپنی تقریر میں باہمی احترام اور مشترکہ مقصد کی تلاش پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ خیالات و نظریات کی ہم آہنگی ایک فائدہ مند قوت ہے، جبکہ باہمی احترام اور مشترکہ مقصد کا حصول کھلے ذہن اور حکمت کی نشانی ہے۔شنگھائی تعاون تنظیم کے سب رکن ممالک دوست اور ساتھی ہیں۔ ہمیں اختلافات کا احترام کرتے ہوئے اسٹریٹجک روابط کو برقرار رکھنا چاہیے، اجتماعی اتفاق رائے پیدا کرنا چاہیے، یکجہتی اور تعاون کو مضبوط بنانا چاہیے، تعاون کے کیک کو بڑا بنانا چاہیے، تمام ممالک کے وسائل سے فائدہ اٹھانا چاہیے اور خطے میں امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کو فروغ دینے

کی ذمہ داری اپنے کندھوں پر اٹھانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سرحدی علاقوں میں عسکری حوالوں سے اعتماد پر مبنی میکانزم قائم کرنے میں پہل کی اور طویل سرحد کو دوستی، باہمی اعتماد اور تعاون کے بیلٹ میں تبدیل کیا۔ہم نے مشترکہ طور پر “بیلٹ اینڈ روڈ” کی تعمیر میں تعاون کا آغاز کرنے میں قائدانہ کردار ادا کیا اور علاقائی ترقی اور خوشحالی کے لئےایک تحریک فراہم کی۔ہم نے اچھی ہمسائیگی، دوستی اور تعاون کے ایک طویل مدتی معاہدے کو حتمی شکل دینے میں قائدانہ کردار ادا کیا۔ہم نے جامع مشاورت، مشترکہ تعمیر اور اشتراک پر مبنی عالمی حکمرانی کے تصور کو پیش کرنے میں قائدانہ کردار ادا کیا اور حقیقی کثیر الجہتی پر عمل کیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عدل و انصاف کی پاسداری کی جانی چاہئے۔ دوسری جنگ عظیم کی تاریخ کے بارے میں ایک درست نقطہ نظر کو فروغ دینا چاہئے اور سرد جنگ کی ذہنیت، کیمپ تصادم اور غنڈہ گردی کی مخالفت کرنی چاہئے۔ اقوام متحدہ کی مرکزیت پر مبنی بین الاقوامی نظام کو برقرار رکھیں اور عالمی تجارتی تنظیم کی مرکزیت پرکثیر الجہتی تجارتی نظام کی حمایت کریں۔ ایک مساوی اور منظم کثیر قطبی دنیا اور جامع اقتصادی عالمگیریت کی وکالت کریں، اور زیادہ منصفانہ اور معقول عالمی حکمرانی کے نظام کی تعمیر کو فروغ دیں۔
صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ عملیت پسندی اور اعلیٰ کارکردگی پر عمل کرنا ضروری ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کی تنظیمی اصلاحات کو فروغ دینا، وسائل کے استعمال اور صلاحیت سازی کو مضبوط بنانا، اور تنظیمی میکانزم کو زیادہ کامل، فیصلہ سازی کو زیادہ معقول اور اقدامات کو زیادہ موثر بنانا جاری رکھیں. سیکیورٹی خطرات اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک جامع مرکز اور اینٹی نارکوٹکس سینٹر ، اور شنگھائی تعاون تنظیم کا ترقیاتی بینک جلد از جلد قائم کیا جائے گا۔
صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ چین ضرورت مند رکن ممالک میں عوامی زندگی سے متعلق 100 “چھوٹے لیکن خوبصورت” منصوبوں کو نافذ کرے گا،رواں سال رکن ممالک کو 2 ارب یوآن کی مفت امداد فراہم کرے گا، انٹر بینک کنسورشیم کے رکن بینکوں کو آئندہ تین سال میں 10 ارب یوآن کے قرضے جاری کرے گا ۔ اگلے سال سے ایس سی او کے لئے خصوصی اسکالرشپس کی تعداد کو موجودہ بنیادوں پر دوگنا کیا جائے گا اور ایس سی او ڈاکٹریٹ اسٹوڈنٹ انوویشن ٹریننگ پروگرام کا آغاز کیا جائے گا ۔ اگلے پانچ سالوں میں رکن ممالک میں 10 “لوبان ورکشاپس” تعمیر کی جائیں گی ، جو افرادی تربیت کے 10،000 مواقع فراہم کریں گی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔