بھارت میں مودی سرکار نے فوجی افسران کو گیم شو میں شامل کر کے فوج کے وقار کو مجروح کردیا ہے۔
ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کی کٹھ پتلی مودی سرکار فوج کو سیاسی پروپیگنڈے اور اسٹیج ڈراموں کا حصہ بنا رہی ہے۔ فوج کا منصب بدل کر مودی نے اسے سیاست اور مزاح کا کھلونا بنا دیا ہے۔
15 اگست کی مناسبت سے بھارتی فوج کی خواتین افسران نے وردی میں گیم شو کون بنے گا کروڑپتی میں شرکت کی، جس کی جھلکیاں سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ تینوں افسران نے شو میں آپریشن سندور کے حوالے سے نام نہاد کامیابی کے متعلق گفتگو کی۔
فوجی وردی میں ٹی وی گیم شو میں شرکت نے سوشل میڈیا پر شدید بحث چھیڑ دی ہے۔ مشہور بھارتی اداکار پرکاش راج نے خواتین فوجی افسران کی اس شرکت پر طنز کیا ہے۔ پرکاش راج نے کہا کہ جلد فوجی افسران بگ باس میں بھی آئیں گے، آگے کیا ہوگا؟۔
بھارتی عوام نے سوال اٹھایا ہے کہ پیشہ ور فوج کے ارکان تفریحی پروگرام میں کیوں شریک ہوئے؟۔ کون بنے گا کروڑپتی محض پیسہ کمانے کا شو ہے، فوجی خواتین کو بھیج کر اسے متنازع بنا دیا گیا ہے۔ اس شو کا اصل مقصد عوام کو کروڑپتی بنانا ہے، بھارتی عوام نے سوال کیا ہے کہ کیا مودی سرکار عسکری اداروں کے افسران سے پیسوں کے عوض بیانات دلووا رہی ہے؟۔
بھارتی عوام کا کہنا ہے کہ عسکری اداروں کی خواتین کو شو میں بھیجنے کا مقصد پیسہ کمانا، ہمدردی سمیٹنا یا آپریشن سندور کی ہزیمت چھپانا ہے؟۔
دنیا بھر سے بھی اس اقدام پر تنقید سامنے آ رہی ہے اور اسے غیر معمولی قرار دیا جا رہا ہے۔ ناقدین کے مطابق فوجی افسران کی شو میں شمولیت نےعسکری وقار کا تمسخر بنا دیا ہے۔