پشاور (آئی پی ایس)): خیبر پختونخوا میں سینیٹ الیکشن میں ٹکٹوں کی بندر بانٹ کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے۔
پی ٹی آئی تنظیمی عہدیداروں نے پارٹی قیادت سے سینیٹ الیکشن میں پشاور سے عرفان سلیم کو ٹکٹ دینے کا مطالبہ کیا اور مطالبہ نہ ماننے کی صورت میں صوبائی اسمبلی، وزیر اعلیٰ ہاؤس اور ایم پی ایز کے گھروں کا گھیراؤ کرنے کی دھمکی دی۔
پریس کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی تنظیمی عہدیداروں نے کہا کہ عرفان سلیم کو ٹکٹ نہ دینے کا فیصلہ نظریے کے خلاف ہے، پارٹی کے دیرینہ کارکنان احتجاج میں شریک ہیں، عرفان سلیم کے کاغذات واپس نہیں لیں گے، وہ سینیٹ الیکشن کے امیدوار ہیں اور رہیں گے۔
تنظیمی عہدیداروں نے کہا کہ امید ہے پارٹی کی قیادت ہمارے جائز مطالبات کو مانے گی، ہمارا مطالبہ نہ مانا گیا تو وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر احتجاج کریں گے، ہم اپنی پارٹی کے خلاف ریڈ زون میں بھی چلے جائیں گے، مطالبہ نہ مانا گیا سینیٹ الیکشن کے دن اسمبلی کا گھیراؤ کریں گے، کسی ایم پی اے کو اسمبلی کے اندر نہیں جانے دیں گے، ووٹ ڈالنے والوں کے گھروں کا گھیراؤ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں حقیقی کارکنوں کی حلق تلفی دی گئی ہے، یہ ہماری نظریات کی جنگ ہے جو بانی پی ٹی آئی عمران خان نے شروع کی لیکن ختم ہم کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ورکرز کو نہیں بلکہ اے ٹی ایمز کو ٹکٹ دیے جا رہے ہیں، اے ٹی ایمز کو سینیٹ کا ٹکٹ دے کر پارٹی اور کارکنوں کو دھوکا دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عرفان سلیم سینیٹ الیکشن سے دستبردار نہیں ہوگا، عوامی نمائندوں سے یہ اختیار چھینے جا رہے ہیں، آج جو بیٹھے ہیں وہ ورکرز کے ساتھ غداری کر کے بیٹھے ہیں، ٹکٹ نہ ملا تو سینیٹ الیکشن کے بعد تحریک شروع ہوگی۔
تنظیمی عہدیداروں نے کہا کہ 13 سے 15 ایم پی ایز نے یقین دلایا کہ وہ عرفان سلیم کو ووٹ دیں گے، پارٹی کا کسی سے اتحاد نہیں بلا مقابلہ منتخب کروانے کی کوششیں ہوئی ہیں، عرفان سلیم عمران خان کا نامزد کردہ امید وار ہے سوال ہی پیدا نہیں ہوتا دستبردار ہو۔