Saturday, June 28, 2025
spot_img
ہومپاکستانعمران خان کی وجہ سے اپوزیشن کی چائے کی دکان چل پڑی ، وزیر مملکت فرخ حبیب

عمران خان کی وجہ سے اپوزیشن کی چائے کی دکان چل پڑی ، وزیر مملکت فرخ حبیب

وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ اتحادی ہمارے ساتھ ہیں اور اپوزیشن ترلے منتوں پر آگئی ہے جبکہ تحریک انصاف جمہوری جماعت اور جمہوریت پر یقین رکھتی ہے اور عمران خان کی وجہ سے اپوزیشن کی چائے کی دکان چل پڑی ہے لیکن یہ جو مرضی کرلیں حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑے گااور وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں موجودہ حکومت نہ صرف اپنی آئینی مدت پوری کرے گی بلکہ عوامی خدمت کی بنیاد پر اگلے پانچ سال بھی پی ٹی آئی کے ہوں گے۔
فیصل آباد میں میڈیا سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ آج آصف زرداری اور شہباز شریف عمران خان کی طرف سے احتساب کے خوف سے ان ان لوگوں کے دروازوں پر جاکرمنتیں ترلے کر رہے ہیں جنہیں اپنے اقتدار کے دور میں یہ لوگ ملنا اور سلام تک لینا پسند نہیں کرتے تھے اور یہی وہ شہباز شریف تھے جو کہتے تھے کہ زرداری کا پیٹ پھاڑ کر اس سے لوٹی ہوئی رقم نکلواں گا اور گھسیٹ کر چوراہوں میں لٹکاں گامگر آج یہی لوگ اپنے آپ کو احتساب سے بچانے کیلئے ایک دوسرے کے ساتھ پیٹ ملا اور انتہائی ڈھٹائی سے پیا ر کی پینگیں بڑھا رہے ہیں اور یہ کریڈٹ عمران خان کو جاتا ہے کہ ان کی وجہ سے اپوزیشن کی چائے کی دوکان چل پڑی ہے حالانکہ عمران خان نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ جب احتساب کا عمل شروع ہوگا۔تو یہ سارے چور لٹیرے اکٹھے ہو جا ئیں گے اور وہی ہورہا ہے لیکن عمران خان نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ یہ جو مرضی کرلیں ان کو کوئی ڈھیل یا ڈیل نہیں ملے گی اور نہ ہی احتساب کا عمل رکے گا۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور زرداری ایک دوسرے کی شکل دیکھنے کے روادار نہیں تھے لیکن اب یہ سب اپنی چوری بچانے کیلئے اکٹھے ہو رہے ہیں مگر حکومت کو ان سے کوئی خطرہ نہیں اور نئے الیکشن اپنے مقررہ وقت پر ہی ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو ادھر ادھر منتیں ترلے کرنے کی بجائے 16 ارب کے اکاسنٹس اور ساڑھے 7ارب کی ٹی ٹیوں کا حساب دینے کیلئے ایف آئی اے میں پیش ہونااور انہیں جواب دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے پہلے آڈیوز ویڈیوز کا سہارا لیا، پھر کبھی یہ لوگ استعفوں اور کبھی مارچ کی بات کرتے تھے جبکہ اب یہ ترلے منتیں کرتے ہوئے زرداری کے پاوں پکڑ کر عدم اعتماد کی طرف جا رہے ہیں لہذا یہ جو مرضی کرلیں جہاں جہاں مرضی بھاگ لیں ہمارے اتحادی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں اسلئے انہیں اپنی سازشوں میں کامیابی نہیں ہوسکے گی اور اس سے حکومت کو بھی کوئی فرق نہیں پڑے گا۔فرخ حبیب نے کہا کہ اپوزیشن کے اترے ہوئے چہرے انکی پریشانی واضح کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب یہ تحریک عدم اعتماد لائیں گے تو دیکھا جا ئے گا کیونکہ ابھی تک تو ان میں کسی ایک بات پر بھی آپس میں اتفاق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پانچ سال کیلئے وزیراعظم بنے ہیں جو اپنی یہ ٹرم پوری کریں گے اور اگلی باری بھی ان کی ہی ہوگی تاہم آئینی و قانونی حدود میں رہتے ہوئے جلسے جلوس کر نا ہر جماعت کا حق ہے اور ہم جمہوری پارٹی ہونے کے ناطے جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں لیکن کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا ئے گی۔وزیر مملکت اطلاعات و نشریات نے کہا کہ حکومت کو ملازمت پیشہ لوگوں کی مجبوری کا علم ہے لہذا بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے انہیں فوری ریلیف دینے کیلئے یکم مارچ سے ان کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے جبکہ وزیراعظم نے تمام منافع کمانے والی کارپوریشنز اور میڈیا ہاسز سے بھی کہا ہے کہ اپنے پرافٹ کے تناسب سے اپنے ورکرز کی تنخواہیں بھی بڑھائیں تاکہ مہنگائی سے پریشان ان لوگوں کو بھی مناسب ریلیف مل سکے۔نیا پاکستان صحت کارڈ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی 9 فروری کو فیصل آباد آمد کے بعد سے فیصل آباد سمیت ڈویژن کی ڈیڑھ کروڑ کے قریب آبادی پر مشتمل 32 لاکھ خاندانوں کو 10 لاکھ روپے تک ڈویژن کے بہترین 90 سرکاری و پرائیویٹ ہسپتالوں میں اپنی پسند کے ڈاکٹر سے اپنی بیماری کے علاج کی سہولت میسر آگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ 31مارچ تک پورے پنجاب کی 12 کروڑ کے قریب آبادی پر مشتمل 3 کروڑ سے زائد خاندان صحت کارڈ کی سہولت سے مستفید ہونا شروع ہو جا ئیں گے جن کیلئے صرف پنجاب حکومت نے 400 ارب روپے کی رقم رکھی ہے اور وفاقی حکومت بھی اس ضمن میں صوبوں کو 3400 ارب روپے فراہم کررہی ہے۔لہذا وہ سندھ اور بلوچستان کی حکومت سے بھی کہتے ہیں کہ وہ ہر قسم کے بغض کو بالائے طاق رکھتے ہوئے انسانیت کی خاطر اپنے شہریوں کو کے پی کے، پنجاب، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر کی طرز پر صحت کارڈ فراہم کریں تاکہ وہاں کے شہری بھی اب بیماری کی صورت میں مکان، پلاٹ، بیوی و بیٹی کے زیور فروخت اور اثاثے بیچنے و قرض لئے بغیر عزت سے اپنا اور اپنے اہل خانہ کا علاج کر واسکیں۔
فرخ حبیب نے کہا کہ صحت کارڈ کے حامل خاندانوں میں سے اب تک مجموعی طور پر 20 لاکھ مریض اپنا دل کے بائی پاس اور کڈنی ٹرانسپلانٹ سمیت دیگر امراض کا علاج کر واچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے صحت کے شعبہ میں انقلاب اور جدید ریفارمز آئیں گی، جگہ جگہ نئے پرائیویٹ ہسپتال بنیں گے، دور دراز مراکز صحت پر جہاں پہلے ڈاکٹرز نہیں جاتے تھے اب وہاں ان کی حاضری ہوگی اور مریضوں کا گھر کی دہلیز کے قریب علاج ہونے سمیت سرکاری ہسپتال بھی اپ گریڈ ہوسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں میاں ٹرسٹ ہسپتال نے فوری طور پر ڈائیلیسز کیلئے چھ نئی مشینیں خریدی ہیں اسی طرح دیگر ہسپتالوں کی مشینری بھی اپ گریڈ ہوگی اور مریضوں کے علاج میں آسانی آسکے گی۔فرخ حبیب نے کہا کہ عمران خان نے ہر شخص کی جیب میں بلا امتیاز و بلا تفریق 10،10 لاکھ کا ہیلتھ کارڈ ڈال کر ہر خاندان کو لکھ پتی بنادیا ہے جبکہ مستحق خاندانوں کو راشن کی فراہمی کیلئے احساس پروگرام کے تحت راشن کارڈز کا اجرا بھی کیا جا رہا ہے۔ وزیر مملکت اطلاعات و نشریات نے کہا کہ صحت کارڈ کے حوالے سے وہ خود ہسپتالوں کے دورے کرکے صورتحال کا جائزہ اور سہولیات کا معائنہ کر رہے ہیں جبکہ سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے حکام بھی ان کے ساتھ اور ہیلتھ کارڈ سہولیات کی لمحہ بہ لمحہ مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صحت کارڈایک بہت بڑی سہولت ہے جس کے باعث ہسپتالوں میں داخلے، علاج، آپریشن، ٹیسٹوں، ادویات سمیت نہ صرف تمام سہولیات مفت حاصل ہوں گی بلکہ اگر اس ہسپتال کے ڈاکٹر سے پہلے پرائیویٹ طور پر فیس دیکر چیک اپ کروایا گیا ہے تو وہ رقم بھی واپس ہوگی۔ فرخ حبیب نے کہا کہ عمران خان کے دل میں غریب کا احساس ہے اور صحت کارڈ ان کی جانب سے مدینہ کی ریاست کے نصب العین کی طرف اہم قدم ہے جس میں یہ نہیں دیکھا جارہا کہ جس شخص کو کارڈ دیا جا رہا ہے وہ کون ہے۔اس کا تعلق کس سیاسی یا مذہبی جماعت سے ہے اور وہ مستحق ہے یا نہیں بلکہ یہ سب صرف اور صرف انسانیت کی بنیاد پر بلا امتیاز کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے جب حکمران خود علاج کرانے ملک سے باہر جاتے تھے تو انہیں عوام سے بھی کوئی غرض نہیں تھی لیکن چونکہ عمران خان کا جینا مرنا عوام کے ساتھ ہے اسلئے وہ عوامی فلاح کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے بعض چیلنجز بھی سامنے آرہے ہیں مگر ان کا فوری ازالہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن لڑکوں اور لڑکیوں کی شادیاں ہوچکی ہیں اور انہوں نے اپنے والدیں کے نام پر ہی اپنے شناختی کارڈ بنوارکھے ہیں وہ بھی اپنے شناختی کارڈ فوری تبدیل کرواکر اپنے اور اپنے خاوندوں کے نام کے ساتھ کارڈ بنوائیں تاکہ انہیں الگ گھرانہ تصور کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ ہیلتھ سیکٹر میں ایک انقلاب ہے جس سے بہت ساری بیماریوں کا علاج ہو گااور زبردست سہولت حاصل ہوگی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم ہیلتھ کارڈ کومانیٹر اوروزیر اعلی پنجاب بھی اس کو خود دیکھ رہے ہیں۔وزیر مملکت اطلاعات ونشریات فرخ حبیب نے ایک بار پھر کہا کہ انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے اور حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی۔قبل ازیں وزیر مملکت نے میاں ٹرسٹ ہسپتال کا تفصیلی دورہ کیا اور مختلف وارڈز میں جا کر ہیلتھ کارڈز پر زیر علاج مریضوں اور ان کے تیمارداروں سے ملاقات سمیت انہیں فراہم کردہ سہولیات بارے دریافت کیا۔اس موقع پر میاں ٹرسٹ ہسپتال فیصل آباد کے سی ای او بریگیڈیئر رضوان نے انہیں تفصیلی بریفنگ دی اور دستیاب سہولیات بارے آگاہ کیا۔اس دوران ڈپٹی کمشنرفیصل آباد علی شہزاد،سٹیٹ لائف کی انتظامیہ و دیگرحکام بھی ان کے ہمراہ تھے۔بعدازاں وزیر مملکت فرخ حبیب نے مجاہد ہسپتال سوساں روڈ فیصل آباد کا بھی دورہ کیا اور ہیلتھ کارڈ پر داخل مریضوں کی عیادت سمیت ان سے بات چیت بھی کی جہاں مجاہد ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر خالد فخر محمود، ڈاکٹر شہزاد حسین، ڈاکٹر شیخ مشتاق نے انہیں صحت کارڈ پر ہسپتال میں داخل مریضوں کو بہم پہنچائی جانیوالی علاج معالجہ کی سہولیات بارے بریف کیا۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر فیصل آباد علی شہزاد بھی موجود تھے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔