Monday, July 7, 2025
ہومتازہ ترینملک بھر میں یوم عاشور کے جلوس پُرامن طور پر اختتام پذیر

ملک بھر میں یوم عاشور کے جلوس پُرامن طور پر اختتام پذیر

اسلام آباد:نواسہ رسولؐ حضرت امام حسینؓ اور شہدائے کربلا کی عظیم قربانیوں کی یاد میں ملک بھر میں یوم عاشورہ منایا گیا، تمام جلوس پُرامن طور پر اپنے مقامات کو پہنچ کر اختتام پذیر ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق واقعہ کربلا کے شہدا کی یاد میں کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ سمیت ملک کے چھوٹے بڑے علاقوں میں ماتمی جلوس نکالے گئے۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

ملک بھر میں جلوسوں کے روٹ پر غیر ضروری آمد و رفت کو رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کیا گیا تھا جبکہ موبائل فون سروس اور دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی جس کے تحت اسلحے کی نمائش پر پابندی تھی۔

کراچی میں دو روز کیلیے ڈبل سواری پر پابندی عائد کی گئی تھی جو آج رات کو بارہ بجے ختم ہوجائے گی۔

ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں تعزیتی جلسے، جلوس اور مجالس کا انعقاد کیا گیا، جن میں حضرت امام حسینؓ کی قربانیوں کا ذکر کیا جائے گا اور شہدائے کربلا کی عظمت کو اجاگر کیا گیا۔

اس دن کی مناسبت سے خصوصی مجالس اور دینی محافل منعقد کی گئیں، جن میں علمائے کرام امام حسینؓ کے پیغامِ حریت اور ان کی قربانیوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

یوم عاشورہ کی مناسبت سے ملک بھر میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تمام اہم شہروں میں پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی۔

جلوسوں اور مجالس کے راستوں پر خصوصی چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں اور سیکیورٹی کے تمام پہلوؤں کو پیش نظر رکھتے ہوئے غیر معمولی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر یوم عاشورہ کے دوران موبائل فون سروس کو بعض علاقوں میں جزوی طور پر معطل رکھا گیا ہے۔ یہ اقدام عوامی تحفظ کے لیے کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔

عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ملک کے مختلف حصوں میں ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ یہ پابندی اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ جلوسوں اور دیگر مذہبی تقریبات میں کسی بھی قسم کی بد امنی یا تصادم کا سامنا نہ ہو۔

یوم عاشورہ کا دن مسلمانوں کے لیے صبر، قربانی، اور اصولوں پر ڈٹے رہنے کا پیغام ہے۔ اس دن حضرت امام حسینؓ نے اپنے اہلِ خانہ اور رفقاء کے ہمراہ کربلا کے میدان میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے باطل کے خلاف حق کی آواز بلند کی تھی، اور اس عظیم قربانی کی یاد میں ہر سال یہ دن مذہبی عقیدت سے منایا جاتا ہے۔

کراچی میں نشتر پارک سے برآمد ہونے والا مرکزی جلوس حسینہ ایرانیاں امام بارگاہ کھارادر، لاہور میں گامے شاہ، روالپنڈی میں امام بار گاہ عاشق حسین سے نکلنے والا مرکزی جلوس روایتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بار گاہ قدیمی پر اختتام پذیر ہوگیا۔

لاہور میں نثار حویلی سے برآمد ہونے والا شبیہ ذوالجناح کا مرکزی جلوس اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہواکربلا گامے شاہ اختتام پذیر ہوگیا۔ سی سی پی او نے کہا کہ لاہور پولیس کی جامع حکمت عملی سے یوم ِ عاشور پر امن گزرا۔

آئی جی پنجاب کے مطابق ایک لاکھ 34 ہزار افسران و جوان جلوسوں و مجالس کی سیکیورٹی مامور تھے۔

پشار میں یوم عاشورہ کا پہلا جلوس امام بارگاہ آغا سید علی رضی شاہ برآمد ہوا، جس کے بعد مزید 12 ماتمی جلوس نکلے اور پھر یہ پُرامن طور پر اپنی منزل پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوگئے۔

شہر میں سیکورٹی کے سخت انتظامات 12 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔

شام غریباں

جلوسوں کے اختتام کے بعد شام غریباں کا انعقاد کیا گیا جس میں ذاکرین نے واقعہ کربلا کے بعد پیش آنے والے حالات کو بیان کیا اور پھر عزادار غم حسین میں سینہ کوبی کے بعد گھروں کو روانہ ہوگئے۔

وزیراعظم، صدر مملکت، وزیر داخلہ، وزرائے اعلیٰ، آئی جیز نے امن و امان برقرار رکھنے اور جلوس کی کڑی نگرانی پر اہلکاروں کو شاباش پیش کی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔