اسلام آباد (سب نیوز)اسلامی نظریاتی کونسل نے ملک میں بڑھتے ہوئے انتہا پسندی، لسانی و فرقہ وارانہ تعصبات اور ریاست مخالف نظریات کے تناظر میں ایک جامع اعلامیہ جاری کیا ہے، جس میں تمام شہریوں کو آئین پاکستان اور ریاست سے وفاداری کے حلف کی پاسداری کی تلقین کی گئی ہے۔اعلامیہ میں کہا گیا کہ کوئی سرکاری یا نجی تعلیمی ادارہ اگر عسکریت یا شدت پسندی کی تعلیم دیتا ہے تو اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ تمام شہریوں پر لازم ہے کہ وہ آئین پاکستان کے تحت وفاداری کے حلف کو نبھائیں۔ آئین تمام شہریوں کو عقیدہ، اجتماع اور عبادات کی آزادی دیتا ہے۔شہریوں کو حق حاصل ہے کہ وہ شریعت کے نفاذ کے لیے پرامن اور جمہوری جدوجہد کریں، ریاست کے خلاف مسلح کارروائی یا پرتشدد اقدامات کو بغاوت کی مختلف شکلیں قرار دیا گیا ہے۔
اعلامیہ میں افواجِ پاکستان کی بھرپور حمایت اور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہر شہری کو دفاعی اداروں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔ اسلامی نظریاتی کونسل نے اعلامیے میں کہا ہے کہ لسانی، علاقائی اور فرقہ وارانہ تعصبات پر مبنی تحریکوں سے دور رہنا ہر شہری کی قومی و دینی ذمہ داری ہے۔ریاست کو حق حاصل ہے کہ وہ ایسے عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرے جو معاشرے میں نفرت، تشدد یا انتشار پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں۔ اسلامی نظریاتی کونسل نے خاتم النبیین ۖ، صحابہ کرام، اور اہل بیت کی توہین کو ناقابل قبول قرار دیا اور کہا کہ کسی فرد کی تکفیر بھی ممنوع ہے۔کونسل نے واضح کیا کہ جبر یا تشدد کے ذریعے اپنے نظریات دوسروں پر مسلط کرنا شریعت کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
جو سرکاری و نجی تعلیمی ادارہ عسکریت کی تعلیم و تربیت دے گا اس کے خلاف کاروائی ہوگی، اسلامی نظریاتی کونسل
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔