جنیوا (سب نیوز)اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستان نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے مشرق وسطی میں کشیدگی کے خاتمے اور ایران کے جوہری تنازع کے پرامن حل کے لیے پانچ نکاتی تجاویز پیش کر دیں۔
سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب، سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ پاکستان واضح طور پر سفارتکاری اور مذاکرات کو تنازع کے حل کا واحد عملی راستہ سمجھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم جنگ نہیں، امن کے داعی ہیں۔ ایسے اقدامات سے گریز ضروری ہے جو مزید کشیدگی کو جنم دیں۔عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستانی قیادت شروع سے ہی تنازع کے پرامن حل کے لیے سرگرم رہی ہے اور عالمی سطح پر کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے کئی فریقین کے ساتھ رابطے قائم رکھے تاکہ سفارتی چینلز کھلے رہیں اور جنگ کی آگ کو مزید نہ بھڑکنے دیا جائے۔
پاکستانی مندوب نے اسرائیل کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر کیے گئے حملوں کو غیرقانونی اور بین الاقوامی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان حملوں سے نہ صرف ایران اور امریکا کے درمیان جاری مذاکرات کو نقصان پہنچا بلکہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے معائنے اور نگرانی کے عمل کو بھی متاثر کیا گیا۔
انہوں نے زور دیا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق تمام تنازعات کا حل نکالا جانا چاہیے۔ پاکستان Joint Comprehensive Plan of Action یعنی 2015 کے ایران نیوکلیئر معاہدے کی بحالی یا اس جیسا نیا قابلِ قبول معاہدہ طے پانے کا حامی ہے، جو اکتوبر 2025 میں ختم ہو رہا ہے۔عاصم افتخار نے اپنے خطاب میں کہا، ہماری تجویز ہے کہ تمام ممالک تحمل کا مظاہرہ کریں، سفارتی رابطے قائم رکھیں، اور اس نازک موقع پر اشتعال انگیزی سے گریز کریں۔ یہ وقت سنجیدہ مذاکرات کا ہے، نہ کہ مزید محاذ آرائی کا۔
پاکستان نے مشرق وسطی میں کشیدگی کے خاتمے اور ایران کے جوہری تنازع کے پرامن حل کیلئے پانچ نکاتی تجاویز پیش کر دیں
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔