واشنگٹن(شاہ خالد)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ اگر ایران نے اسرائیلی حملے کے جواب میں حملہ کیا تو امریکا اسرائیل کے دفاع میں مدد کرے گا۔
فاکس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران پر اسرائیلی حملوں میں واشنگٹن ملوث نہیں، ایران جوہری بم نہیں بنا سکتا، ہم مذاکرات کی میز پر واپس آنے کی امید کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کر دیا ہے، فضائی حملوں میں جوہری اور 6 فوجی ادون کو نشانہ بنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ اور جوہری سائنسدان شہید
اسرائیل نے جمعہ کی صبح درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔
ایرانی میڈیا نے دارالحکومت تہران کے شمالی، مغربی اور وسطی علاقوں پر حملےکی تصدیق کر دی، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ اپنے ایٹمی حقوق سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، یورینیم کی افزودگی کا سلسلہ جاری رہے گا۔
اس کے علاوہ اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ تہران جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنا گیا، ایران میں جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، ایران سے اب کوئی ایٹمی خطرہ نہیں رہا۔
امریکا نے ایران پر اسرائیلی حملے میں ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم ایران کے خلاف حملوں میں ملوث نہیں، اسرائیل نے ایران کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی ہے۔
ایران پر جمعہ کی علی الصبح اسرائیل کے درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، اسرائیل نے پاسداران انقلاب کے صدر دفتر کو بھی نشانہ بنایا جس میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی، جوہری سائنسدان فریدون عباسی اور محمد مہدی شہید ہوگئے۔
ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اہم بیان جاری کیا جس میں کہا ہے کہ اسرائیل نےایران کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی ہے امریکا ایران کے خلاف حملوں میں ملوث نہیں ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہماری ترجیح خطے میں امریکی افواج کا تحفظ ہے، اسرائیل نے ہم سے کہا کہ ایران کیخلاف کارروائی اپنے دفاع کیلئے ضروری تھی۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کر دیا ہے، فضائی حملوں میں جوہری اور 6 فوجی ادون کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیل نے جمعہ کی صبح درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔