اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان پیپلزپارٹی نے وفاقی بجٹ مسترد کرتے ہوئے ملک گیر احتجاج شروع کرنے کا اعلان کردیا، پیپلز لیبر بیورو کے انچارج چوہدری منظور احمد نے کہا ہم حکومتی معاشی پالیسی کے خلاف ملک گیر احتجاج کریں گے اور ہر حد تک جائیں گے، اس کی تمام ذمہ داری حکمرانوں پر عائد ہوگی۔
پیپلز لیبر بیورو کے انچارج چوہدری منظور احمد نے دیگر پارٹی رہنماں کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ امیروں کا بجت ہے غریبوں کے لیے اس میں کچھ نہیں، کسان، مزدور اور طلبا رو رہے ہیں، ان کے لیے کچھ نہیں، کون سا طبقہ ہے جو بجٹ سے خوش ہے؟ ہم نے مطالبہ کیا تھا کہ تنخواہوں میں پچاس فیصد اضافہ کیا جائے، پیپلز پارٹی نے اپنے دور میں تنخواہوں میں زیادہ سے زیادہ اضافہ کیا، حکمرانوں نے اپنے بجٹ میں اضافہ کر لیا، ایک خاتون جس کا خاوند فوت ہو گیا اس کی پنشن بند کر دی جائے گی تو وہ کہاں جائے گی، حکومت نے اتنے سنگدل فیصلے کیے ہیں۔
چوہدری منظور احمد نے کہا کہ غریب اور مزدور کو ریلیف دینے کے بجائے بہانے ڈھونڈے جا رہے ہیں تو جیہات بتائی جا رہی ہیں کہ تنخواہیں اس وجہ سے نہیں بڑھا سکتے یہ کیا تماشہ لگایا ہوا ہے، زراعت کا شعبہ تنزلی کا شکار ہو رہا ہے، کسان کہاں جائے؟ جان بوجھ کر زراعت کے شعبے کو تباہ کر رہے ہیں آپ نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کسان، مزدور معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں آپ ان کی آمدنی بڑھانے کے بجائے کم کر رہے ہیں ان کو سہولیات فراہم کرنے کے بجائے مشکلات پیدا کر رہے ہیں، ہم تما م ٹریڈ یونینز سے رابطے کر رہے ہیں جلد ایک ملک گیر احتجاج کی کال دیں گے۔
دوسرجانب سندھ اسمبلی میں صوبائی بجٹ کے معاملے پر ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے۔ایم کیوایم پاکستان کے مرکز بہادرآباد میں سندھ اسمبلی میں کل پیش ہونے والے صوبائی بجٹ سے متعلق متحدہ قیادت کو سندھ حکومت سے شدید تحفظات ہیں۔پارٹی ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے بجٹ 2025-26 بناتے وقت متحدہ کو اعتماد میں نہیں لیا اور نہ ہی ایم کیو ایم کی پیش کردہ تجاویز بجٹ کا حصہ نہیں بنائی گئیں۔ایم کیوایم پاکستان کے ارکان صوبائی اسمبلی کل ہونے والے بجٹ اجلاس میں احتجاج اور بائیکاٹ کے جانے کی حکمت عملی مرتب کریں گے۔اس سلسلے میں جماعت اسلامی اور دیگر اپوزیشن ارکان اسمبلی کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا، اس وقت سندھ اسمبلی کے ایوان میں متحدہ ارکان کی تعداد 36 ہے۔