اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کو ٹی وی ٹاک شو کے دوران سینیٹر افنان اللہ پر تشدد کرنے کے مقدمے سے بری کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے جوڈیشل مجسٹریٹ یاسر محمود نے پی ٹی آئی کے رہنما شیر افضل مروت کو بری کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے قرار دیا کہ تفتیش کے دوران شیر افضل مروت کے خلاف کوئی مجرمانہ شواہد سامنے نہیں آئے۔
فاضل جج نے فیصلے میں تحریر کیا کہ مدعی عدالت میں پیش ہی نہیں ہوئے، جس سے ان کی عدم دلچسپی ظاہر ہوتی ہے، کیس کا ٹرائل کیا بھی جائے تو سزا کا کوئی امکان نہیں۔
عدالت نے شیر افضل مروت کی بریت کی درخواست منظور کر لی۔
واضح رہے کہ شیر افضل مروت کے خلاف یہ مقدمہ مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر افنان اللہ کی جانب سے تھانہ آبپارہ میں درج کروایا گیا تھا۔
ایک ٹی وی شو کے دوران شیر افضل مروت نے سینیٹر افنان اللہ پر تشدد کرنے کی کوشش کی تھی، تاہم کچھ عرصہ بعد دونوں رہنماؤں کو ایک ساتھ خوش گوار انداز میں بات چیت کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
شیر افضل مروت نے بارہا اعتراف کیا کہ سیاست کو دشمنی میں تبدیل نہیں کرنا چاہیے، ماضی میں ان کا رویہ اس حوالے سے درست نہیں تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے لوگ ہی مجھ سے محبت کرتے ہیں، میرے ساتھ تصاویر بنواتے ہیں، مجھے احساس ہوا کہ سیاسی اختلافات کو گالم گلوچ کے کلچر سے باہر رکھنا ہی بہتر طریقہ ہے۔