اسلام آباد (سب نیوز)حکومت نے رواں ماہ مزید ایک ہزار یوٹیلٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نجکاری کا اجلاس فاروق ستار کی زیر صدارت ہوا، جس میں یوٹیلٹی اسٹورز حکام نے بتایا کہ رواں ماہ مزید ایک ہزار یوٹیلٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اب تک 2237 ملازمین کو نوکریوں سے برخاست کیا گیا ہے۔قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا کہنا ہے مالی لحاظ سے مستحکم اسٹورز کی نجکاری کی جائیگی۔
حکام نے بتایا کہ تاحال 22 سو سے زائد ملازمین کو فارغ کیا جاچکا ہے۔ مالیاتی لحاظ سیسسٹین کرنیوالے یوٹیلیٹی اسٹورزکی نجکاری کی جائیگی ۔جی ایم یوٹیلیٹی اسٹور نے قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مالیاتی لحاظ سیکمزور1ہزاریوٹیلیٹی اسٹورز کو مزید بند کرنا ہے، گزشتہ مالی سال 38 ارب روپے سے سبسڈی ملی تھی۔حکام بریفنگ بریفنگ دیتے ہوئے مزید کہا کہ رواں مالی سال کیلئے مختص 60 ارب کی سبسڈی نہیں ملی، مشیر نجکاری کے مطابق گزشتہ 10 برسوں میں 23 اداروں نے 55 سو ارب کا نقصان کیا۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کوسہولت دی توہماریخلاف کیس بنیگا، ایف بی آرکے پاس جوپیسہ آت اہے وہ صوبوں کو جاتا ہے۔چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ کمیٹی کی سفارشات وزیر خزانہ کے سامنے رکھیں گے، یوٹیلیٹی اسٹورزکا اصل فورم اے ڈی آر سی ہے۔ حکام وزارت صنعت وپیداوار نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کا 2.6 ارب روپے کا کلیم ہے، اس پر ایف بی آر حکام نے کہا کہ ہم نے2.6 ارب روپے کے فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کی۔
یوٹیلیٹی اسٹور حکام نے بتایا کہ ہم نے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی ہوئی ہے،اس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کوئی گنجائش بنتی ہے تویوٹیلیٹی اسٹورزکو ضرور سہولت دیں۔چیئرمین ایف بی آر کمیٹی کو بتایا کہ ہم کوئی سہولت نہیں دے سکتے، اصل فورم اے ڈی آر سی ہے۔
حکومت کا مزید ایک ہزار یوٹیلٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔