غزہ(سب نیوز) اسرائیلی فورسز کی وحشیانہ بمباری نے غزہ میں تباہی مچادی، راشن تقسیم کرنے والے مرکز سمیت مختلف علاقوں پر حملوں میں مزید 50فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق صیہونی فوج کی جانب سے گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران جنوبی غزہ سمیت مختلف علاقوں میں وحشیانہ بمباری کی جس کتے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 50فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ زخمی ہونے والوں متعدد فلسطینیوں کی حالت نازک ہے۔بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اسرائیلی ٹینکوں نے غزہ کی ایک مصروف مارکیٹ اور راشن تقسیم کرنے والے مرکز کو نشانہ بنایا، جہاں امداد کے منتظر بے بس شہری موجود تھے جبکہ اسرائیلی فوج نے رفح اور خان یونس میں پناہ گزین کیمپوں پر گولہ باری کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں تین ہفتوں سے امدادی سامان کی ترسیل معطل ہونے کے باعث شہری شدید غذائی قلت اور بھوک کا شکار ہیں۔اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے 80فیصد سے زائد امداد کی ترسیل روک رکھی ہے، جس کے نتیجے میں رمضان کے مقدس مہینے میں لاکھوں فلسطینی فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ عالمی برادری سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ فوری طور پر اسرائیلی جارحیت روکنے کے لیے اقدامات کرے۔7اکتوبر 2023کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 50ہزار 208سے تجاوز کر گئی ہے جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔غزہ وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں کے باعث زخمیوں کی تعداد 113,910تک پہنچ گئی ہے۔