کراچی (سب نیوز)شرجیل میمن نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پی ٹی آئی کی عدم شرکت پر سخت موقف اپناتے ہوئے کہا کہ طالبان کی حمایت یافتہ جماعتیں ان کیمرہ اجلاس میں شریک نہیں، ملک کو دہشت گردی کا چیلنج درپیش ہے، یہ آگ کہیں بھی پہنچ سکتی ہے، شرم کی بات ہے پی ٹی آئی نازک ترین موڑپر پاکستان کے ساتھ کھڑا نہیں ہونا چاہتی۔
شرجیل میمن نے سندھ اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی کی عدم شرکت پر سخت موقف اختیارکرتے ہوئے کہا کہ ملک کو سب سے بڑا چیلنج دہشت گردی کا درپیش ہے اور دشمن ممالک کے ایجنڈے پر دہشت گردی شروع کی گئی ہے، جس کا مقصد پاکستان کو غیر مستحکم کرنا ہے۔شرجیل میمن نے پی ٹی آئی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ شرم کی بات ہے کہ پی ٹی آئی اہم اور نازک ترین موڑ پر پاکستان کے ساتھ کھڑا نہیں ہونا چاہتی۔ انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں بیٹھا شخص جب تک اجازت نہیں دے گا، پی ٹی آئی ساتھ نہیں دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی مسائل پر تمام سیاسی جماعتوں کو ایک ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی طرف سے ملک میں دراندازی ہو رہی ہے اور بھارت پاکستان کو کمزور کرنا چاہتا ہے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو فنڈنگ بھی ہوئی ہے تاکہ پاکستان کو کمزور کیا جائے۔سینئروزیر سندھ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پوری قوم کھڑی ہے اور پیپلز پارٹی ہمیشہ دہشت گردی کی مذمت کرتی آئی ہے، کیونکہ پیپلز پارٹی خود دہشت گردی کا شکار رہی ہے۔ انہوں نے طالبان کے دفاتر کھلوانے والوں پر بھی تنقید کی اور کہا کہ جو جماعتیں طالبان کی حمایت کرتی رہیں، وہ آج ان کے ساتھ ہیں۔
شرجیل میمن نے پی ٹی آئی کے رویے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت کے دوران اے پی ایس کا واقعہ ہوا تھا اور پی ٹی آئی نے اس پر بھی کوئی مثبت قدم نہیں اٹھایا۔انھوں نے مزید کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر دہشت گردی اور اس جیسے مسائل کا مقابلہ کرنا ہوگا، اور پاکستان کو نقصان پہنچانے والی جماعتوں کا ساتھ نہیں دیا جا سکتا۔شرجیل میمن نے پیپلز پارٹی کا واضح موقف دہراتے ہوئے کہا کہ پارٹی کینالز نہیں بننے دے گی اور صحافیوں کو عید کے بعد بھیج کر یہ چیک کرایا جائے گا کہ کینالز بن رہے ہیں یا نہیں۔
طالبان کی حمایت یافتہ جماعتیں ان کیمرہ اجلاس میں شریک نہیں، شرجیل انعام میمن
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔