Sunday, March 16, 2025
ہومپاکستانخیبر پختونخوا میں دہشت گردی کی لہر، 24گھنٹوں میں 10حملے، 3اہلکار شہید اور 2زخمی، ایک سویلین بھی جان سے گیا

خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کی لہر، 24گھنٹوں میں 10حملے، 3اہلکار شہید اور 2زخمی، ایک سویلین بھی جان سے گیا

پشاور(سب نیوز) خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دہشت گردوں نے 10 حملے کیے، جن میں 3 اہلکار شہید اور 2 زخمی ہوگئے۔ ایک دہشت گردی کے واقعے میں ایک سویلین بھی جان سے گیا جبکہ 3 افراد زخمی ہوئے۔پولیس کے مطابق پشاور میں 3، کرک میں 3 جبکہ بنوں، ڈی آئی خان، خیبر اور باجوڑ میں ایک، ایک حملہ ہوا۔

رات گئے پشاور کے مچنک گیٹ پولیس اسٹیشن کی حدود میں پجگی چوکی پر دہشت گردوں کے حملے میں کانسٹیبل نذر علی شہید ہوگیا۔ پولیس نے فوری جوابی کارروائی کی، جس سے حملہ آور فرار ہوگئے۔ جبکہ علاقے میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہے۔کرک میں تخت نصرتی پولیس اسٹیشن پر حملے میں اے ایس آئی سلام نور شہید ہوگیا۔ ڈی پی او شہباز الہی کے مطابق مقامی افراد نے بھی پولیس کے ساتھ مل کر دہشت گردوں کا مقابلہ کیا، جس کے بعد حملہ آور فرار ہوگئے۔کرک کے علاقے عیسک خماری میں دہشت گردوں نے گیس کے کنویں پر حملہ کیا، جس میں تعینات ایک سیکیورٹی اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا۔ زخمی اہلکار کو فوری طور پر ٹیری اسپتال منتقل کردیا گیا۔

ڈی پی او کرک شہباز الہی کے مطابق کرک میں دو تھانوں پر دہشت گردوں کے حملے ناکام بنا دیے گئے۔ مسلح افراد نے تھانہ خرم اور تھانہ تخت نصرتی پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا تھا، تاہم پولیس نے بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے انہیں پسپا کر دیا۔ڈی پی او کے مطابق تخت نصرتی تھانے پر حملے میں ایک پولیس اہلکار شہید ہوگیا، جبکہ عیسک خماری میں گیس ایس ایم ایس پر ہونے والے حملے میں ایک سیکیورٹی گارڈ بھی جان سے گیا۔ پولیس نے گیس تنصیبات پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کا پیچھا کیا، تاہم وہ اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر فرار ہوگئے۔ڈی پی او شہباز الہی نے کہا کہ پولیس کی جوابی کارروائی کے باعث دہشت گرد فرار ہوگئے اور حالات مکمل کنٹرول میں ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔