راولپنڈی (آئی پی ایس ) اڈیالہ جیل کے داخلی دروازے پر پاکستان تحریک انصاف کے وکلا اور بانی تحریک انصاف کی بہن علیمہ خان کے درمیان تلخ کلامی ہوئی۔ علیمہ خان اور ان کی بہنیں جب جیل میں اپنے بھائی سے ملاقات کے بعد باہر آئیں تو گیٹ پر وکلا سے سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔
ذرائع کے مطابق، علیمہ خان نے پی ٹی آئی کے وکلا پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں چارج شیٹ کر دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ بانی تحریک انصاف سے صرف وہی لوگ ملاقات کریں گے جنہیں کوئی باقاعدہ ذمہ داری سونپی گئی ہو۔ علیمہ خان نے وکلا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بغیر کسی ذمہ داری کے کوئی وکیل جیل کے اندر نہیں جائے گا۔ آپ لوگوں نے کیا ڈرامہ لگا رکھا ہے؟ ہر شخص صرف ملاقات کے لیے جیل آ جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا بھائی اندر ہے، ہمیں اس سے محبت ہے، ہم اس کے لیے جان بھی دے سکتے ہیں، لیکن ہر وکیل کو عدالت میں اضافی پٹیشن دائر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ پٹیشن دائر کرنے کا اختیار صرف سلمان اکرم راجہ اور سلمان صفدر کے پاس ہوگا۔
اس موقع پر علیمہ خان نے وکلا سے گلہ کیا کہ ان کے بھائی کی بچوں سے ٹیلی فون پر بات نہیں کرائی جا رہی اور نہ ہی انہیں جیل میں کتابیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے نعیم پنجوتھہ سے سخت سوالات کیے کہ وہ کس کس سے ملاقات کر رہے ہیں۔ اس پر نعیم پنجوتھہ نے جواب دیا، میں کسی سے نہیں ملا، جس سے ملا ہوں آپ بتائیں۔اس بات پر علیمہ خان مزید غصے میں آگئیں اور انہوں نے سخت لہجے میں نعیم پنجوتھہ کو خاموش ہونے کا کہا۔ موقع پر موجود وکلا فوری طور پر مداخلت کرتے ہوئے نعیم پنجوتھہ کو ایک طرف لے گئے تاکہ معاملہ مزید نہ بگڑے۔
علیمہ خان مسلسل وکلا سے سوال کرتی رہیں کہ اب تک بانی تحریک انصاف کے لیے عدالت سے کیا ریلیف حاصل کیا گیا ہے۔ ان کے سخت لہجے اور جیل کے داخلی دروازے پر ہونے والی بحث نے صورتحال کو مزید کشیدہ بنا دیا۔
اڈیالہ جیل کے باہر علیمہ خان کی نعیم پنجوتھہ اور پی ٹی آئی وکلا کے ساتھ تلخ کلامی
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔