اسلام آباد (سب نیوز )حکومت نے ایوان بالا میں پالیسی بیان میں کہا ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند نہیں کیا جائے گا نظام کو بہتر کر کے نجکاری ہوگی، پاک سیکرٹریٹ کے باہر 2 روز سے احتجاج کرتے سرکاری ملازمین کا معاملہ بھی سینیٹ پہنچ گیا، وزیر قانون اعظم نزیر تارڈ نے معاملہ کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔سینیٹ کا اجلاس پریزائیڈنگ افسر عرفان صدیقی کی صدارت میں منعقد ہوا، پیپلزپارٹی کے سینیٹرز شہادت اعوان اور شیری رحمن نے سرکاری ملازمین کے 2 روز سے جاری احتجاج کا معاملہ ایوان میں اٹھایا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڈ نے بتایا کہ وزیر خزانہ ملازمین کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں، ملازمین کی بات سنی جائے گی لیکن بلیک میل کسی سے نہیں ہونگے۔ایوان میں یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کے حوالے سے سوال پر وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے پالیسی بیان میں بتایا کہہ یوٹیلٹی اسٹورز بند نہیں کریں گے،نجکاری ہوگی جس کے لیے اصلاحاتی عمل اپنایا جا رہاہے۔
اپوزیشن نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان کے گزشتہ اجلاس میں اپنائے گئے رویے کے خلاف سینیٹ اجلاس کی کارروائی کابائیکاٹ کیا جبکہ اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے معاملہ پر شدید تنقید بھی کی۔اجلاس میں نیپرا انتظامیہ کی جانب سے کابینہ کی منظوری کے بغیر تنخواہوں میں اضافے کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔
پریزائڈنگ آفیسر عرفان صدیقی نے بلوچستان میں پنجاب کے 7شہریوں کے المناک قتل کو بلوچستان اور پنجاب کے درمیان منافرت کی بجائے دہشگردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب اور بلوچستان میں کے درمیان کوئی منافرت نہیں نہ کوئی منافرت پھیلا سکتا ہے۔ ایجنڈے میں شامل معمول کی دیگر کارروائی کے بعد اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔