بیجنگ(شِنہوا)چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ کو کیوبا پر غیر قانونی قبضہ فوری ترک کرنے،گوانتانامو بےمیں حراستی مرکز بند کرنے اور گوانتانامو بے اڈے سے فوری طور پر انخلا کی ضرورت ہے۔
اطلاعات ہیں کہ امریکی محکمہ دفاع نے حال ہی میں گوانتاناموبے کے حراستی مرکز سے ایک قیدی کو وطن واپس بھیجنے کا اعلان کیاجبکہ29 قیدی وہاں موجود ہیں۔حالیہ برسوں میں امریکی انتظامیہ نے یکے بعد دیگرے کئی مرتبہ وعدے کئے کہ گوانتا نامو بے میں حراستی مرکزبند کر دیا جائے گا تاہم تاحال اس پر عمل نہیں کیا گیا۔کیوبا کی حکومت کی جانب سے مسلسل احتجاج کے باوجود امریکہ نے 120 سے زائد برسوں سے
گوانتانامو بے کے حصے پرغیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے۔
لِن جیان نے معمول کی پریس بریفنگ میں اس حوالے سے سوال پر کہا کہ امریکہ نے طویل عرصے سے گوانتانامو بے پر غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے جہاں لوگوں کو زبردستی حراست میں رکھا گیا اور حراستی مرکز میں اعتراف جرم کروانے کے لئے تشدد کا استعمال کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ امریکہ نے جو کچھ کیا وہ بین الاقوامی قانون کی شدید خلاف ورزی ہے جس سے کیوبا کی خودمختاری، حقوق اور مفادات کو نقصان پہنچا۔
ترجمان کے مطابق اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی برادری نے ایک سے زائد مرتبہ اس مسئلے کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا اور امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ حراستی مرکز بند کرے اور زیر حراست افراد کے ساتھ جلد از جلد انصاف کرے۔
ترجمان نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے چلائے جانے والے اس حراستی کیمپ کی بندش کا وعدہ نبھانےمیں امریکہ کی مسلسل ناکامی سے انسانی حقوق کے بارے میں اس کے خراب ٹریک ریکارڈ پر ایک اور داغ لگے گا۔اس سے انسانی حقوق کے بارے میں امریکی عزم کا کھوکلا پن عیاں ہوگا۔
لِن جیان نے کہا چین کیوبا کی قومی خودمختاری اور وقار کے تحفظ میں اس کی مکمل حمایت کرتا ہے اور کیوبا کے اندرونی معاملات میں امریکہ کی مداخلت کی مخالفت کرتا ہے۔انہوں نے کہا امریکہ کو دھونس اور کیوبا کی ناکہ بندی ختم کرنے کی ضرورت ہے۔کیوبا کے لوگوں کو ان کی زمین واپس کرنی ہوگی اور کیوبا کو ”دہشت گردی کے ریاستی سرپرستوں کی فہرست” سے نکالنا ہوگا۔