بیجنگ:حال ہی میں چند مغربی ذرائع ابلاغ نے قیاس آرائیاں کی ہیں کہ چین کے سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے کی مرچ کا خام مال “جبری مزدوری” کی پیداوار کے زمرے میں ہوسکتا ہے۔ اس حوالے سے چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے 20 دسمبر کو یومیہ پریس کانفرنس میں کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ سنکیانگ کی مرچ کی کاشتکاری کے عمل کو اب مشینی کر دیا گیا ہے۔کیا نام نہاد “جبری مزدوری” کا یہ نعرہ “مشین کی جبری مزدوری ” ہے؟
لین جیئن نے کہا کہ سنکیانگ کی کپاس سے لے کر ٹماٹر اور پھر مرچ تک، مغربی میڈیا اور جعل سازی کے ماہر پیشہ ور افراد “ہاؤس آف کارڈز” میں چھپے ہوئے اپنی لاحاصل محنت سے ایک مضحکہ خیز ڈرامہ تشکیل د ے رہے ہیں ۔لین جیئن نے کہا کہ ہزار بار دہرانے سے بھی جھوٹ ، سچ نہیں بن سکتا ۔انہوں نے کہا کہ ایسے پرانے اور فرسودہ ڈرامے بند کرنے کا وقت آ گیا ہے اور اب ایک بہتر سٹوری رائٹرکی ضرورت ہے۔