اسلام آباد(سب نیوز )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے 24 نومبر کو احتجاج کے دوران پیش آنے والے واقعات کا ذمہ دار حکومت کو قرار دیتے ہوئے دعوی کیا کہ ہمارے 13 افراد مارے گئے تاہم انہوں نے کہا کہ ہماری کمیٹی ہر کسی سے مذاکرات کے لیے تیار ہے۔سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ 24 نومبر کو سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا،24 نومبر کا آغاز 8 فروری سے ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن سے پہلے ہم سے انتخابی نشان چھینا گیا لیکن اس کے باوجود عوام نے ووٹ دیا، ہم سے ہمارا مینڈیٹ چھینا گیا، 24نومبر کوجس بے دردی کے ساتھ براہ راست گولیاں چلائی گئیں اس کا کا مقصد ڈرانا نہیں قتل کرنا تھا۔شبلی فراز نے دعوی کیا کہ ہمارے 13 افراد جاں بحق ہوئے ہیں اور 200 سے زائد کارکن لاپتا ہیں، 5 ہزار سے زائد لوگ جیلوں میں ہیں اورجو کارکنان اسپتالوں میں گئے ان کا کوئی ریکارڈ نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کی اموات ہوئیں ان کا ریکارڈ بھی نہیں دیا جا رہا ہے، وزیرداخلہ نے کہا تھا ہم 5منٹ گولیاں چلائیں گے یہاں کوئی بندہ نظرنہیں آئے گا۔سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نے کہا کہ جولوگ لاپتا ہیں ہمیں ان کی کوئی معلومات نہیں کہ آیا وہ لوگ زندہ ہیں یا مارے جاچکے ہیں جبکہ وزرا کہہ رہے ہیں گولی سے کسی کی موت نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں بڑا خطرناک موڑ آگیا ہے، موجودہ حکمران جماعت نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا تھا، مسلم لیگ (ن) کے جلسوں میں ویڈیوز چلیں اور نام لے کر تقاریر کی گئیں لیکن ہم نے تو ایسا نہیں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نہیں چاہتے کوئی مادر پدر ماحول ہو، ہماری مطالبہ ہے 9 مئی اور 24 نومبر کے واقعات کی تحقیقات کروائی جائیں، تحقیقاتی کمیشن میں سپریم کورٹ کے 3 سنئیر ترین ججز ہوں۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اکانومسٹ نے پاکستان کو اتھارٹیرین سے ہائبرڈ حکومتی نظام کی فہرست میں ڈال دیا ہے۔احتجاج کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقاتی کمیٹی بننی چاہیے، واقعے پر دیگر سیاسی جماعتوں کے ردعمل پر دکھ ہوا، جو آج ہمارے ساتھ ہورہا ہے وہ کل آپ کے ساتھ بھی ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پڑھے لکھے لوگ ملک سے جا رہے ہیں، آزادکشمیر کے لوگوں کو سیلوٹ پیش کرتا ہوں جنہوں نے اپنی بات منوائی، آزادکشمیر کے ارباب اختیار نے بھی اچھا کیا ظلم نہیں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے سنجیدہ اور سینئر لوگوں پر مشتمل مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی ہے، ہماری مذاکراتی کمیٹی ہر ایک سے مذاکرات کے لیے تیار ہے، یہ ملک ہم سب کا ہے۔ شبلی فراز نے کہا کہ ہمارے صوبے میں جو دہشت گردی ہو رہی ہے ہم نے اس کا قلع قمع کرنا ہے۔