بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس کانفرنس میں بی بی سی کی سنکیانگ ٹماٹر کی نام نہاد “جبری مشقت”کو بےنقاب کرنے کے حوالے سے حالیہ ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ سنکیانگ ٹماٹر اور کپاس کی کاشت سے لے کر کٹائی تک میکانائزیشن اور مشینی کٹائی کی شرح بالترتیب 90 فیصد اور 85 فیصد سے تجاوز کر چکی ہے،
ایسے میں “جبری مشقت” کی بنیاد کیا ہے؟ گزشتہ ہفتے سنکیانگ کپاس کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا اور اس ہفتے سنکیانگ ٹماٹر کو نشانہ بنایا گیا۔ کیا اگلے ہفتے سنکیانگ فوٹو وولٹک، گاجر اور یہاں تک کہ سنکیانگ کے بیف اور مٹن کو بھی بدنام کیا جائےگا؟ ترجمان کا کہنا تھا کہ بی بی سی کے اس ویڈیو میں بہت سے نام نہاد “شواہد” “دعوے” اور “احساسات” ذاتی مفروضوں پر مبنی ہیں اور یہ جھوٹا دعویٰ ہے کہ سنکیانگ کی ٹماٹر کی کٹائی کی صنعت میں بغیر تصدیق کے “جبری مشقت” موجود ہے۔چین تمام لوگوں کاسنکیانگ کا دورہ کرنے، موقع پر سنکیانگ ٹماٹر کا ذائقہ چکھنے، سنکیانگ کی زندگی کاخود تجربہ کرنے اور حقیقی سنکیانگ کو دیکھنے کے لئے خوش آمدید کہتا ہے