اسلام آباد(آئی پی ایس ) پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے بانی عمران خان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ ذوالفقار علی بھٹو کے بعد عمران خان دوسرے سابق وزیراعظم ہیں جن کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا گیا۔
عمران خان جو کہ مختلف پہلے ہی دیگر مقدمات کے سلسلے میں گزشتہ کئی ماہ سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں، ان کے خلاف قتل کا مقدمہ گزشتہ ہفتے پی ٹی آئی احتجاج کے دوران سری نگر ہائی وے پر تیز رفتار گاڑی کی زد میں آکر نیم فوجی دستے کے اہلکاروں کی ہلاکت کے سلسلے میں درج کیا گیا ہے۔بانی پی ٹی آئی اور بعض دیگر رہنماوں کے خلاف یہ مقدمات رمنا پولیس اسٹیشن میں درج کیے گئے ہیں، جس میں دفعہ 302(قتل)، دفعہ 324(قتل کی کوشش)اور دہشت گردی کے الزامات سمیت سیکشن 120 بی(مجرمانہ سازش کرنے) جیسے متعدد دفعات کو شامل کیا گیا ہے۔
پولیس حکام کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنماں کے کہنے پر لینڈ کروزر کے ایک نامعلوم ڈرائیور نے رینجرز اہلکاروں کو مارنے کی نیت سے انہیں ٹکر ماری، جس کے نتیجے میں تین اہلکار جاں بحق اور دو زخمی ہوئے۔نجی ٹی وی نے پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کے ذرائع اور نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بعض وکلا کے حوالے سے بتایا کہ یہ قتل کا نہیں بلکہ سڑک حادثے کا معاملہ ہے اور ایف آئی آر دفعہ 302 کے بجائے دفعہ 322 کے تحت درج ہونی چاہیے تھی۔وکلا کا کہنا تھا کہ بظاہر یہ اموات بے احتیاطی اور لاپرواہی سے ڈرائیونگ کی وجہ سے ہوئیں۔رپورٹ کے مطابق انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ کچھ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ڈرائیور منشیات کے زیر اثر تھا اور اگر یہ سچ ہے تو پھر دفعہ 322 کے تحت مقدمہ درج ہونا چاہیے۔
قبل ازیں، جون 2023 میں بھی بلوچستان پولیس نے عمران خان کے خلاف ایڈووکیٹ عبدالرزاق کے قتل کا مقدمہ درج کیا تھا۔ تاہم اگست 2023 میں انہیں اس کیس سے بری کر دیا گیا تھا۔نومبر 1974 میں بھی اس وقت کے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کے خلاف بھی قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا اور انہیں پھانسی دے دی گئی تھی۔
ذوالفقار بھٹو کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف بھی قتل کا مقدمہ درج
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔