Wednesday, December 4, 2024
ہومبریکنگ نیوزسپریم کورٹ: آئینی بینچ نے صدارتی امیدوار اصغر علی مبارک کو 20 ہزار روپے جرمانہ کردیا

سپریم کورٹ: آئینی بینچ نے صدارتی امیدوار اصغر علی مبارک کو 20 ہزار روپے جرمانہ کردیا

اسلام آباد: صدر پاکسنان کے لیے صدارتی امیدوار اصغر علی مبارک کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف کیس کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی آئینی بینچ نے کی۔ آئینی بینچ نے درخواست گزار کی درخواست 20 ہزار روپے جرمانے کے ساتھ خارج کردی۔

تفصیلات کے مطابق بینچ نے جرمانے کی رقم قومی خزانے میں جمع کروانے کے بعد رسید بھی پیش کرنے کا حکم دیا۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ 184 تھری کے تحت آپ نے درخواست دائر کی اس میں کون سا عوامی مفاد کا معاملہ ہے؟ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آپ 199 کے تحت کیوں نہیں رجوع کیا۔

آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ اب تو درخواست ویسے بھی غیر مؤثر ہو چکی ہے۔ عدالت نے درخواست گزار اصغر علی مبارک کی درخواست جرمانے کے ساتھ خارج کر دی۔

واضح رہے کہ صدارتی انتخابات کے لیے ہفتہ 9 مارچ 2024 کو پولنگ پارلیمنٹ ہاؤس اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ہوئی تھی۔ صدارتی انتخاب کے لیے 7 امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے تھے جن میں پی پی کی جانب سے سابق صدر آصف علی زرداری، سنی اتحاد کونسل کی جانب سے محمود خان اچکزئی نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے تھے۔

ان کے علاوہ اصغر علی مبارک، عبدالقدوس اور وحید احمد کمال سمیت 5 امیدواروں نے آزاد حیثیت میں کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے تاہم الیکشن کمیشن نے صرف 2 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کیے تھے۔

آصف علی زرداری پاکستان کے 14ویں صدر منتخب ہوئے تھے۔ اس سے قبل وہ 9 ستمبر 2008 سے لے کر 9 ستمبر 2013 تک ملک کے 11ویں صدر تھے۔ آصف علی زرداری پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمینٹیرین کے صدر جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین ہیں۔ وہ 2018 اور اس کے بعد حالیہ 2024 کے انتخابات میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔