بیجنگ:چینی صدر شی جن پھنگ نے دورے پر آئے ہوئے سلوواکیا کے وزیر اعظم رابرٹ فیزو سے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں ملاقات کی ۔جمعہ کے روز شی جن پھنگ نے کہا کہ اس سال چین اور سلوواکیا کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ ہے۔ چین اور سلوواکیا کے درمیان روایتی دوستی زندگی سے بھرپور ہے اور مختلف شعبوں میں تعاون کے نتیجہ خیز ثمرات برآمد ہوئے ہیں جن سے دونوں ممالک کے عوام کو ٹھوس فوائد حاصل ہوئے ہیں۔ چین اور سلوواکیا کے تعلقات کو اسٹریٹجک شراکت داری تک لے جانے سے دوطرفہ تعاون کو نئی اور طاقتور تحریک ملے گی۔
شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں فریق چار پہلوؤں سے چین سلوواکیا تعلقات کو فروغ دینے کا سلسلہ جاری رکھ سکتے ہیں، جن میں سیاسی باہمی اعتماد کو گہرا کرنا ، عملی تعاون کو وسعت دینا ، افرادی و ثقافتی تبادلوں کو فروغ د ینا اور بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانا شامل ہے ۔ شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین چین اور یورپی یونین کے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ اگلے سال چین اور یورپی یونین کے مابین سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ منائی جائے گی، اور چین-یورپی یونین کے تعلقات کو اسی پختگی اور استحکام کا مظاہرہ کرنا چاہئے .امید کی جاتی ہے کہ یورپی یونین کے ادارے چین کے ساتھ مثبت اور عملی پالیسی اپنائیں گے، اختلافات کو مناسب طریقے سے کنٹرول کریں گے، اور معاشی اور تجارتی معاملات کو سیاسی رنگ دینے سے گریز کریں گے.
رابرٹ فیزو نے کہا کہ سلوواکیا ون چائنا پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ سلوواکیا دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں کسی بھی طرح کی مداخلت کی مخالفت کرتا ہے اور تمام ممالک کی طرف سے آزادانہ طور پر منتخب کردہ اپنی ترقی کے راستے کا احترام کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے موجودہ دورہ چین ، جس میں کابینہ کے کئی اہم ارکان اور کاروباری شخصیات کا ایک بڑا وفد بھی شامل ہے، کا مقصد یہ ظاہر کرنا ہے کہ سلوواکیا چین کو بہت اہمیت دیتا ہے اور فعال طور پر چین کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے سلوواکیا کے شہریوں کے لئے 15 روزہ ویزا فری انٹری پالیسی دینے پر چین کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ سلوواکیا دونوں ممالک کے درمیان عوامی تبادلوں کی سہولت اور باہمی تفہیم میں اضافے کی حمایت کرتا ہے ، سلوواکیا میں سرمایہ کاری کے لیے مزید چینی کاروباری اداروں کا خیرمقدم کرتا ہے اور نئی توانائی، انفراسٹرکچر اور دیگر شعبوں میں تعاون کو مضبوط کرنے کا خواہاں ہے ۔