اسلام آباد(شاہ خالد)زاہد اقبال چودھری سابق نائب صدر فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بزنس کیمونٹی کے قائد ایس ایم تنویر نے آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد حکومت سے مطالبہ کیا ھے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان بند صنعتی یونٹس کی بحالی اور روزگار کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے شرح سود میں 300 بیسز پوائنٹس کی کمی کرے جبکہ آئی پی پیز کے مسائل کو حل کرتے ھوئے بجلی کی قیمتوں کو 25 روپے فی یونٹ تک کم کیا جائے تاکہ برآمدی مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہواور انہیں علاقائی سطح پر مقابلہ کرنے کے قابل بنایا جائے۔
زاہد اقبال چودھری نے کہا کہ ایس ایم تنویر کے یہ مطالبات ناصرف بزنس کیمونٹی کی اپیکس باڈی ایف پی سی سی آئی ، ملک بھر کے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور ٹریڈ باڈیز بلکہ پوری پاکستانی قوم کے دل کی آوازہیں –
زاہد اقبال چودھری نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو کاروباری سرگرمیوں کی بحالی کی ضرورت ہے نا کہ مزید قرضوں کی حصول کی ،انہوں نے حکومتوں کو ملکی ترقی کی بجائے اخراجات پورے کرنے کے لیے قرضے لینے پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا ۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کے ٹیکس ریونیو کا 58 فیصد قرضوں اور سود کی ادائیگی میں جاتا ہے، جو ملک کے قرضوں کے جال میں پھنسے ھونے کی صورتحال کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرضوں کا یہ بوجھ عوام اور تاجر برادری پر ھی پڑتا ھے جس سے وطنِ عزیز بدترین معاشی ابتری کا شکار ھے –
زاہد اقبال چودھری نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کو سازگار کاروباری ماحول اور سہولتوں کی فراہمی کے ذریعے معیشت کو مضبوط بنانے پر توجہ دینی چاہیے، مزید قرض جمع کرنے پر نہیں۔ ان خدشات کو دور کرنے اور پائیدار اقتصادی پالیسیوں پر عمل درآمد کر کے ھی پاکستان کو قرضوں کے جال سے آزاد کروایا جاسکتا ھے ۔
بجلی کی قیمتوں کو 25 روپے فی یونٹ تک کم کیا جائے ،زاہد اقبال چودھری
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔