اسلام آباد (سب نیوز)جسٹس منصور نے ترمیمی آرڈیننس اور ججز کمیٹی کی تشکیل نو پر سوالات اٹھا دیے،جسٹس منصور علی شاہ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو خط لکھ دیا،خط میں صدارتی آرڈیننس کے ذریعے کمیٹی کی دوبارہ تشکیل پر تحفظات کا اظہار،خط کے متن کے مطابق میرے خط کو تین رکنی انتظامی کمیٹی کے میٹنگ منٹس کا بھی حصہ بنایا جائے۔
سپریم کورٹ کی فل کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کو آئینی اور قانونی طور پر درست قرار دے چکی ہے۔ترمیمی آرڈیننس کے نفاذ کے چند گھنٹوں کے اندر ہی کمیٹی نوٹیفائی کی گئی۔کمیٹی کو دوبارہ تشکیل دیا گیا ہے اس بارے میں کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔
کیونکہ دوسرے سینئر ترین جج، جسٹس منیب اختر کو کمیٹی کی تشکیل سے ہٹا دیا گیا۔یہ نہیں بتایا گیا کہ کیوں اگلے سینئر ترین جج کو نظر انداز کیا گیا اور اس کے بجائے چوتھے سینئر ترین جج کو کمیٹی کے رکن کے طور پر نامزدکیاگیا۔