Friday, September 20, 2024
ہومپاکستانکسی بھی ادارے کو آئین کی من پسند تشریح کا حق نہیں ہونا چاہیے، عطا اللہ تارڑ

کسی بھی ادارے کو آئین کی من پسند تشریح کا حق نہیں ہونا چاہیے، عطا اللہ تارڑ

اسلام آباد(آئی پی ایس ) وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے آرٹیکل 63 اے کی تشریح آئین کو دوبارہ لکھنے کے مترادف ہے، کسی بھی ادارے کو آئین کی من پسند تشریح کا حق نہیں ہونا چاہیے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اسپیکر ایاز صادق نے ہمیشہ پارلیمان کی بالادستی کو فروغ دینے کے لیے بھرپور کوششیں کیں اور اس حوالے سے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا جو ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ اسپیکر ایاز صادق نے ہمیشہ اپنی کرسی کے ساتھ انصاف کیا اور پارلیمان میں موجود تمام جماعتوں کے ساتھ خوش اخلاقی اور انصاف کا رویہ اپنایا۔انہوں نے مزید کہا کہ ایاز صادق کی ہمیشہ یہ کوشش رہی کہ کسی رکن کے ساتھ ناانصافی نہ ہو اور وہ بہترین انداز میں پارلیمانی امور سرانجام دیتے رہے ہیں۔

عطا اللہ تارڑ نے عدالتی فیصلے کے حوالے سے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے آرٹیکل 63 اے کی تشریح آئین کو دوبارہ لکھنے کے مترادف ہے اور اس سے مخصوص نشستوں کے حوالے سے کئی سوالات نے جنم لیا ہے۔انہوں نے اسپیکر کے قدم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ادارے کو آئین کی من پسند تشریح کا حق نہیں ہونا چاہیے اور پارلیمان کو کمزور کرنے کی کوششوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔عطا اللہ تارڑ نے اس بات پر زور دیا کہ آئین اور قانون سازی کا اختیار صرف عوام کے منتخب نمائندوں کے پاس ہے اور ہم پارلیمان کی بالادستی کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔