اسلام آباد(آئی پی ایس)قومی اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس کا 6 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا، جس میں آئینی ترامیم شامل نہیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق آئینی ترامیم ضمنی ایجنڈے کے تحت کسی بھی وقت اجلاس کے دوران لائی جا سکتی ہیں۔
قومی اسمبلی میں آئی پی پیز کو ناقابل برداشت استعدادی چارجز سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پر بحث ایجنڈے کا حصہ ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران صدرِ مملکت کے پارلیمنٹ سے خطاب پر اظہارِ تشکر کی تحریک پیش کی جائے گی۔
دوسری جانب وزیرِ اعظم شہباز شریف نے آئینی ترامیم پر پارلیمانی پارٹی کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کر لیا۔
ذرائع کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج شام 7 بجے وزیرِ اعظم ہاؤس میں طلب کر لیا ہے۔
وزیرِ اعظم آئینی اصلاحات کے بارے میں پارلیمانی پارٹی کو اعتماد میں لیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس کے بعد ارکان کو عشائیہ بھی دیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق آئینی ترامیم کا مجوزہ پیکیج آج کے بجائے کل اتوار کو قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
آئینی ترامیم بل 2 ارکان اسمبلی کے بیرونِ ملک ہونے کی وجہ سے آج پیش نہ کیے جانے کا امکان ہے۔حمزہ شہباز فرانس سے اور مولانا عبدالغفور حیدری چین سے آج وطن واپس پہنچ جائیں گے۔اعلیٰ حکومتی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ آئینی ترامیم کل پارلیمنٹ میں پیش کی جا سکیں گی۔قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس کل بروز اتوار بلائے جانے کا امکان ہے۔
قومی اسمبلی: 6 نکاتی ایجنڈا جاری، آئینی ترامیم شامل نہیں
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔