Saturday, September 21, 2024
ہومبریکنگ نیوزسندھ حکومت نے ارسا ایکٹ میں ممکنہ ترمیم کی مخالفت کردی

سندھ حکومت نے ارسا ایکٹ میں ممکنہ ترمیم کی مخالفت کردی

کراچی(سب نیوز )سندھ نے وفاقی حکومت کی جانب سے انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) ایکٹ میں ممکنہ ترمیم کو مسترد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔وفاقی حکومت دریائے سندھ کے پانی کی تقسیم کے نگران وفاقی ادارے ارسا کے واٹر اکارڈ 1991 ختم کرکے اختیارات اپنے پاس رکھنا چاہتی ہے۔ ذرائع سندھ حکومت کے مطابق ارسا ایکٹ میں ہرقسم کی تبدیلی مخالفت کی جائے گی۔

پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے ارسا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف قرارداد سندھ اسمبلی میں پیش کردی۔ سندھ اسمبلی میں تمام پی پی پی اراکین نے ارسا ایکٹ میں ہرقسم کی ترمیم کی مخالفت کردی۔
وزیر پارلیمانی امور ضیا الحسن لنجار نے کہا کہ پانی سندھ کی لائف لائن ہے ، پانی سے زیادہ کوئی اہم ایشو نہیں ہے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ ارسا معاہدے پر تمام وزرائے اعلی کے دستخط ہیں، پانی کی تقسیم کے معاہدے اور ارسا ایکٹ میں ترمیم سندھ کے عوام کو قبول نہیں ، پانی پر جنگ ہوجاتی ہے پانی زندگی ہے۔واضح رہے کہ سندھ کی قوم پرست جماعتیں بھی ارسا ایکٹ میں ترامیم کی مخالفت کر رہی ہیں۔ انہوں نے اس فیصلے کو سندھ کو اس کے حصے کے پانی سے محروم اور دریا پر ڈیم اور متنازع نہریں تعمیر کرنے کی کوششوں کا حصہ قرار دیا ہے۔ قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز پلیجو کا کہنا ہے کہ سندھ کی سیاسی اور قوم پرست جماعتیں اس کے خلاف 10 ستمبر اپنا لائحہ عمل تیار کریں گی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔