Monday, September 16, 2024
ہومUncategorizedحکومت کا ریاستی ملکیت 3 اداروں کو سرکاری تحویل میں برقرار رکھنے کا فیصلہ

حکومت کا ریاستی ملکیت 3 اداروں کو سرکاری تحویل میں برقرار رکھنے کا فیصلہ

اسلام آباد (سب نیوز )حکومت نے تین وفاقی اداروں ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی)، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا) اور پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن (پی این ایس سی)کو سرکاری شعبے میں برقرار رکھتے ہوئے انہیں ضروری ریاستی ملکتی ادارے (ایس او ایز) قرار دے دیا۔

اس کا فیصلہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے سرکاری ملکیتی ادارے کے اجلاس میں کیا گیا جس میں ایکسپورٹ امپورٹ بینک آف پاکستان (ایگزم) اور کراچی پورٹ ٹرسٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تقرری کی بھی منظوری دی گئی۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ہدایت پر متعارف کرائی گئی ریاستی ملکتی اداروں کی پالیسی 2023 کے تحت وفاقی حکومت کو تمام ریاستی ملکتی اداروں کی چار کیٹیگریز میں درجہ بندی کرنی ہے تاکہ معیشت پر ان کے اثرات اور مالی نقصان کو کم کیا جاسکے، اس کے لیے ہر متعلقہ وزارت کو یہ کام سونپا جاتا ہے کہ وہ ریاستی ملکتی اداروں کو ایک مخصوص درجہ بندی میں شامل کرنے کے لیے وجوہات کمیٹی کے سامنے پیش کرے۔

اس درجہ بندی میں اسٹریٹیجک یا ضروری ریاستی ملکتی ادارے شامل ہیں جنہیں حکومتی پالیسیوں کے نفاذ کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے اور جہاں نجی شعبہ مختلف وجوہات کی بنا پر ان کاموں کو سنبھالنے سے قاصر ہے۔تین دوسری کیٹیگریز میں کمرشل ریاستی ملکتی ادارے شامل ہیں جنہیں نجکاری کے لیے تیار کیا جائے گا، وہ جنہیں تشکیل نو اور درمیانی مدت میں برقرار رکھنے کی ضرورت ہے اور جن کی نجکاری سے پہلے تنظیم نو کی ضرورت ہے شامل ہیں۔

ان ہدایات کی بنیاد پر کیبنٹ کمیٹی میں سرکاری ملکتی اداروں پر ٹریڈنگ کا رپوریشن آف پاکستان کو دوبارہ متحرک کرنے کے منصوبے کے حوالے سے وزارت تجارت کی سمری پر تبادلہ خیال ہوا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ادارے کی مخصوص نوعیت کے پیش نظر، (ٹی سی پی) کو ایس او ایز پالیسی 2023 کے تحت ایک ضروری سرکاری فرم کے طور پر درجہ بند کیا جا سکتا ہے، مزید یہ فیصلہ کیا گیا کہ ادارے کا تفصیلی مالیاتی منصوبہ تیار کیا جائے، جس میں واجبات کے متعلق امور کو حل کیا جائیگا۔

اسی طرح کمیٹی نے سمیڈا کی درجہ بندی کے لیے وزارت صنعت و پیداوار کی سمری پر بھی غور کیا، ایک سرکاری بیان میں کہا گیا کہ ایس ایم ایز کی سہولت کے لیے سمیڈا کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے، اسے ضروری ایس او ای کے طور پر درجہ بند کیا گیا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔