Saturday, October 19, 2024
ہوماوورسیزپی سی بی صحافیوں کے ایکریڈیشن معاملے کو انا کا مسئلہ نہ بنائے، اسلام آباد ہائیکورٹ

پی سی بی صحافیوں کے ایکریڈیشن معاملے کو انا کا مسئلہ نہ بنائے، اسلام آباد ہائیکورٹ


اسلام آباد:پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی ) کی جانب سے صحافیوں کو میچ کی کوریج کے لیے ایکریڈیشن فراہم نہ کرنے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیے ہیں کہ بورڈ اس معاملے کو انا کا مسئلہ نہ بنائے اور مسئلے کو حل کرے، بصورت دیگر عدالت فیصلہ دے گی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے صحافیوں کو میچ کی کوریج سے روکنے اور ایکریڈیشن فراہم نہ کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔
صحافیوں کی جانب سے درخواست گزار وکیل عبد الواحد قریشی جبکہ پی سی بی کی جانب سے وکلا تفضل حسین رضوی اور سلمان نصیر عدالت میں پیش ہوئے۔
پی سی بی وکلا نے تحریری جواب عدالت میں جمع کرایا اور عدالت کو اس حوالے سے بریفنگ دی۔
جسٹس بابر ستار نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ پی سی بی اس معاملے کو انا کا مسئلہ نہ بنائے اور اس مسئلے کو حل کرے، ورنہ عدالت فیصلہ دے گی۔
جسٹس بابر ستار نے پی سی بی کے وکیل کو کہا کہ صحافیوں کی ایکریڈیشن کا طریقہ کار واضح کریں۔
جس پر پی سی بی کے وکیل کی جانب سے جواب دیا گیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے راولپنڈی ٹیسٹ کیلئے 118 میڈیا پرسنز کو ایکریڈیشن دی، درخواست گزار سمیت 70 دیگر صحافیوں کو ایکریڈیشن نہیں دی گئی، راولپنڈی اسٹیڈیم کے میڈیا باکس میں اتنے ہی صحافیوں کی گنجائش ہے۔
دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ یہ کس نے طے کیا کہ کن 118 صحافیوں کو ایکریڈیشن دی جائے گی؟ اگر کوئی پی سی بی پر تنقید کرے تو اپ ایکریڈیشن نہیں دیں گے؟
وکیل تفضل حسین رضوی نے دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ ایکریڈیشن جاری نہ کرنے کا پی سی بی پر تنقید سے کوئی تعلق نہیں، جیو کہ میڈیا پرسنز کو بھی ایکریڈیشن دی گئی ہے، جن لوگوں کو ایکریڈیشن نہیں دی گئی اس میں سکیورٹی کلیئرنس کا بھی ایک ایشو ہے۔
جسٹس بابر ستار نے سوال کیا کہ جن صحافیوں کی پہلے سے سکیورٹی کلیئرنس اور ایکریڈیشن تھی ان کی سکیورٹی کا اب کیا مسئلہ ہو گیا؟
تفضل حسین رضوی نے عدالت کو پی سی بی کی جانب سے مسئلے کا حل نکالنے کی یقین دہانی کروائی۔
جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیئے کہ پی سی بی اس معاملے کو خود حل کرے اور آئندہ ہفتے عدالت میں رپورٹ پیش کرے۔
وکیل درخواست گزار نے استدعا کی کہ میچ کل ہے، عدالت درخواست گزاروں کو کوریج کی اجازت دے۔
جس پر جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیے کہ یہ تو آپ حتمی ریلیف مانگ رہے ہیں، ابھی ایک سیریز ختم ہوئی ہے، باقی تو ہوں گی، ہم اس درخواست کو نمٹا نہیں رہے بلکہ آئندہ ہفتے کیلئے ملتوی کر رہے ہیں۔
عدالت نے سماعت ملتوں کرتے ہوئے پی سی بی کو ہدایت کی کہ آپ اس کا باقاعدہ ایس او پی بنائیں اور عدالت کو طریقہ کار سے آگاہ کریں، انا کا مسئلہ نہ بنائیں اور مسئلے کو حل کریں ورنہ عدالت فیصلہ دے گی۔
عدالت نے کیس کی سماعت 10 ستمبر تک کے لیے ملتوی کر دی۔
پس منظر
واضح رہے 27 اگست کو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے صحافیوں کو میچز کی کوریج سے روکنے کے معاملے پر اسپورٹس جرنلسٹس نے اسلام آباد میں درخواست جمع کروائی تھی۔
کوریج سے روکنے کے معاملے پر درخواست سینیئر صحافی ایاز اکبر، محسن علی ، حسنین لیاقت، نوید گلزار اور احمر نجیب کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔
درخواست میں وفاق، پیٹرن انچیف وزیر اعظم، سیکریٹری کابینہ اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی کو بھی فریق بنایا گیا تھا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔